اس سے بچنے کے لیے انہوں نے خود ہی اپنے گھر میں بَنکر بنایا ہے۔
چوبیس اگست 2014 کو پاکستان کی طرف سے ہوئی فائرنگ میں روشن لال کی ایک ٹانگ زخمی ہوگئی تھی۔ مجبوراً ڈاکٹرز کو ان کی ٹانگ کاٹنی پڑی۔
اس سے بچنے کے لیے انہوں نے خود ہی اپنے گھر میں بَنکر بنایا ہے۔
چوبیس اگست 2014 کو پاکستان کی طرف سے ہوئی فائرنگ میں روشن لال کی ایک ٹانگ زخمی ہوگئی تھی۔ مجبوراً ڈاکٹرز کو ان کی ٹانگ کاٹنی پڑی۔
سرحد پر رہنے والے لوگوں کے گھروں میں سرکاری سطح پر بنکر بنائے جانے تھے لیکن یہ کام اب تک زیر التوا ہے۔ اپنی جان کی حفاظت کے لیے بزرگ روشن لال نے انتظامیہ کی مدد کا انتظار نہیں کیا اور خود ہی بنکر بنا کر انتظامیہ کو شرمندہ کردیا۔
ایک طرف روشن لال کی معذوری تو دوسری طرف غربت نے ان کے گھر کی رونق چھین لی ہے۔ ان کی بیٹی سیما دیوی نے فیس کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے اعلی تعلیم حاصل کرنے کا خواب ادھورا چھوڑ دیا ہے۔ لیکن تنگی میں بھی خود کو محفوظ رکھنے کے لیے انہوں نے وہ کچھ کیا جو انتظامیہ کو کرنا چاہیے تھا۔