عوام مخالف فیصلوں کا الیکشن کے بعد جائزہ لیا جائے گا، الطاف بخاری جموں:اپنی پارٹی کے صدر سید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے حساس معاملات اور اہم عوامی مسائل سے نمٹنے کا کام آنے والے اسمبلی انتخابات کے بعد سامنے آنے والی منتخب سرکار پر چھوڑ دینا چاہیے۔ الطاف بخاری نے ان باتوں کا اظہار جموں میں ایک پارٹی پروگرام میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ بتادیں کہ آج اپنی پارٹی نے جموں میں ایک استقبالہ پروگرام کا انعقاد کیا جس میں جموں کی ممتاز سیاسی شخصیت اور نیشنل کانفرنس کے سابق صوبائی سیکرٹری شیخ محمد شفیع اور اُن کے ساتھیوں نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔سید محمد الطاف بخاری نے شیخ محمد شفیع اور دیگر کو پارٹی میں شامل ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ان کے شامل ہونے سے اہنی پارٹی جموں میں مزید مضبوط ہوگی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ جموں کشمیر میں انہدامی مہم کو ختم کرنے کا فیصلہ قابل سراہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بالاخر جموں وکشمیر انتظامیہ کو یہ احساس ہوگیا کہ اس مہم کی وجہ سے عوام میں سخت ناراضگیہئی جس کے بعد اس انہدامی کارروائی کو بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کے نفاذ پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پراپرٹی ٹیکس کا اطلاق عوامی توقعات کے برعکس ہے لہذا اس کو فوری طورپر واپس لینے کی ضرورت ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس طرح کے فیصلے عوامی حکومت پر ہی چھوڑے جانے چاہئے۔
اپنی پارٹی کے صدر نے جموں اور وادی کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے جمہوری حقوق کے تحفظ کے لیے متحد رہیں۔ انہوں نے کہا، "میں دونوں خطوں کے لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے بھر پور اتحاد کا مظاہرہ کریں۔ مجھے یقین ہے کہ اس بار آپ آئندہ انتخابات میں ایک مضبوط حکومت منتخب کریں گے تاکہ وہ آپ کے مفادات اور حقوق کا تحفظ کر سکے۔" انہوں نے مزید کہا، "جب میں یہ کہتا ہوں کہ ہم باہر والوں کو ایک انچ زمین بھی نہیں دیں گے تو میں لوگوں کو مشتعل کرنے یا اُن کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش نہیں کرتا ہوں،بلکہ یہ بات میں خلوص کے ساتھ قانون کو ملحوظ نظر رکھتے ہوئے کرتا ہوں۔ ہم بالکل قانونی اور جمہوری اصولوں اور اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے عوام کے حقوق کی حفاظت کریں گے۔"
یہ بھی پڑھیں:Property Tax in JK غریبوں، بی پی ایل اور مڈل کلاس لوگوں پر پراپرٹی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا، پرنسپل سیکریٹری اربن لوکل باڈیز
ان کے مطابق پراپرٹی ٹیکس کو لوگوں نے مسترد کیا لہذا ایل جی انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لے ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی اقتصادی حالت خراب ہے ، پراپرٹی ٹیکس عائد کرنے سے لوگ ذہنی کوفت کا شکار ہو گئے ہیں۔ الطاف بخاری نے کہا کہ ہم لوگوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور اس کی ہر سطح پر مخالفت کریں گے۔اپنی پارٹی کے بانی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے جموں وکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس نافذ کرنے کے فیصلہ کی عوامی سطح پر نکتہ چینی ہورہی ہے۔ عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایاجارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے فیصلہ جات جو وسیع تر عوامی مفاد پر اثر انداز ہوتے ہوں، کو منتخب حکومت پر چھوڑ دینا چاہیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ جموں وکشمیر میں جلد اسمبلی انتخابات کرائے جائیں ، ساتھ ہی ریاستی درجہ بحال کیا جائے تاکہ جمہوری نظام بحال ہوسکے۔