انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) کشمیر وجے کمار کا کہنا ہے کہ بانڈی پورہ میں بی جے پی رہنما وسیم باری کی ہلاکت میں شدت پسند تنظیم لشکر طیبہ کے دو عسکریت پسند ملوث ہیں۔
آئی جی پی کشمیر نے آج ڈی آئی جی شمالی کشمیر اور ایس ایس پی بانڈی پورہ کے ہمراہ جائے واردات کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے پولیس اسٹیشن کے سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جو ہلاک شدہ بی جے پی رہنما کے گھر کے بالکل مخالف ہے۔
وجے کمار نے کہا کہ وسیم باری کی حفاظت کے لیے تعینات تمام 10 ذاتی سکیورٹی افسران (پی ایس او) کو ملازمت سے برخاست اور ساتھ ہی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
آئی جی پی نے کہا کہ' ہم نے فوج اور سی آر پی ایف افسران کی موجودگی میں سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی ہے۔ یہ حملہ لشکر طیبہ کے دو مقامی عسکریت پسندوں نے انجام دیا ہے۔ ایک مقامی ہے جس کی شناخت عابد کے نام سے ہوئی ہے اور دوسرا غیر ملکی ہے۔ مقامی عسکریت پسند عابد نے تینوں پر قریب سے ایک پستول سے فائرنگ کی جبکہ دوسرا اس کی رہنمائی کررہا تھا۔”