اردو

urdu

ETV Bharat / state

ہزاروں ویب سائٹس بلیک لسٹ کردی گئی

کشمیر میں کم و بیش چھ ماہ تک انٹرنیٹ پر کلی یا جزوی پابندی کے بعد حکام نے مشروط سہولیت بحال کی ہے لیکن صارفین کا کہنا ہے کہ عملی طور انہیں انٹرنیٹ سے استفادہ نہیں ہورہا ہے۔ انکے مطابق ہزاروں ویب سائٹس بلیک لسٹ کردی گئی ہیں۔

ہزاروں ویب سائٹس بلیک لسٹ کردی گئی
ہزاروں ویب سائٹس بلیک لسٹ کردی گئی

By

Published : Jan 28, 2020, 11:09 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 8:17 AM IST

انٹرنیت کی جزوی اور مشروط بحالی سے قبل حکام نے ایک لسٹ جاری کی جس میں وہ ویب سائٹس شامل ہیں جن تک رسائی کی اجازت دی گئی ہے۔

ہزاروں ویب سائٹس بلیک لسٹ کردی گئی

اس فہرست کو ’وائٹ لسٹ‘ کہا گیا ہے جبکہ اس سے باہر رہنے والی سبھی ویب سائٹس بلیک لسٹ میں رکھی گئی ہیں۔ حکام کیلئے یہ صورت حال مضحکہ خیز بن گئی ہے کیونکہ دنیا میں کروڑوں ویب سائٹس ہیں اور محض چند درجن ویب سائٹس کو وائٹ لسٹ میں شامل کرکےانٹرنیٹ کی بحالی کا دعویٰ ہدف تنقید بن رہا ہے۔ حکام اب سوچ رہے ہیں کہ وہائٹ لسٹ کے بجائے بلیک لسٹ جاری کی جائے تاکہ پیدا شدہ ہزیمت کا کسی حد تک ازالہ کیا جاسکے۔

ای ٹی وی بھارت سے کیمرے پر نہ آنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے محکمہ داخلہ کے ایک سینئر آفیسر کا کہنا تھا کہ "ہمارے پاس صحافیوں، تاجر، طلباء اور دیگر شعبوں سے وابستہ افراد کی جانب سے شکایتیں موصول ہو رہی ہیں کہ سست رفتار انٹرنیٹ اور وائٹ لسٹ میں ضروری ویب سایٹ شامل نہ ہونے کی وجہ سے صارفین کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے''۔

انہوں نے کہا کہ ویب سائٹس کی تعداد تقریباً لامحدود ہے اور اطلاعات پر سب کا برابر حق ہے۔ اس لیے انتظامیہ وائٹ لسٹ کی جگہ اب ویب سائٹس کو بلیک لسٹ کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "ویب سایٹ کو بلیک لسٹ کرنے سے انتظامیہ کے لیے بھی کافی آسانی رہے گی۔ پہلے مرحلے میں 400-500 ویب سایٹ بلیک لسٹ کی جائے گی ان میں سوشل میڈیا ویب سائٹس بھی شامل ہونگی۔ بعد میں اگر کسی ویب سایٹ کے خلاف غلط خبروں کی تشہیر کرنے یا قوانین کی خلاف ورزی کی شکایت موصول ہوئی تو اس کو بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔ "

موبائل صارفین کی دوبارہ سے جانچ پڑتال کی خبروں کے تعلق سے اُن کا کہنا تھا کہ "پری ییڈ موبائل صارفین کی فزیکل ویریفکیشن نہیں ہوتی ہے اس لیے موبائل کمپنیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ پوسٹ پیڈ صارفین کی طرز پر ہی پری پیڈ موبائل صارفین کی جانچ پڑتال کریں۔ اس سے کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔"

وہیں مقامی باشندگان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ ہمیں بلیک لسٹ اور وائٹ لسٹ کے جال میں پھنسا رہی ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی صحافی وسیم نبی کا کہنا تھا کہ "انتظامیہ کو ان سب باتوں کو دھیان میں رکھ کر فیصلہ لینا چاہیے تھا۔ اب یہ سب بے معنی ہیں۔"

پری پیڈ صارفین کی جانچ پڑتال کے تعلق سے اُن کا کہنا تھا کہ "جب ایک شہری اپنے شناختی دستاویز میں پاسپورٹ کی کاپی جمع کرتا ہے تو پھر فزیکل ویریفکیشن کی کیا ضرورت؟ کیا پاسپورٹ بھی غلط ہے۔"

وہیں مقامی باشندے عاقب احمد کا کہنا ہے کہ "ہمیں سمجھ نہیں آرہا کہ ہو کیا رہا ہے؟ انتظامیہ کو چاہیے تھا سب کچھ معمول کے مطابق جاری رکھنا چاہیے تھا۔ بلیک لسٹ اور وائٹ لسٹ فلموں میں ہی اچھا لگتا ہے۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "انتظامیہ کو کشمیری عوام پر شبہ ہے اسلئے فزیکل وریفیکیشن کروا رہی ہے۔ ملک میں کہیں بھی پری پیڈ صارفین کے لیے فزیکل ویریفکیشن نہیں ہوتی پھر یہاں کیوں؟"

Last Updated : Feb 28, 2020, 8:17 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details