اردو

urdu

ETV Bharat / state

لداخ میں ایل اے سی پر کشیدگی، لوگوں میں تشویش - بھارت اور چین کے درمیان کشیدگی

مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے مشرقی علاقے میں موجود گلوان ویلی میں ان دنوں بھارت اور چین کے مابین کشیدگی جاری ہے۔

لداخ میں ایل اے سی پر کشیدگی، لوگوں میں تشویش
لداخ میں ایل اے سی پر کشیدگی، لوگوں میں تشویش

By

Published : May 27, 2020, 7:31 PM IST


ذرائع کے مطابق پانچ مئی کو چینی فوج گلوان ویلی میں داخل ہوئی تھی اور تقریبا دس ہزار کے قریب فوجی جوان اور ٹینکز کے بھارت کے حدود میں داخل ہونے کی خبر ہے۔

لداخ میں ایل اے سی پر کشیدگی، لوگوں میں تشویش

لداخ کے مقامی لوگ ایک طرف کورونا وائرس سے پریشان ہے وہیں دوسری جانب ہند- چین سرحد پر جاری کشیدگی کی وجہ سے بھی تشویش میں مبتلا ہیں۔

حقیقی کنڑول لائن سے قریب واقع شیوق گاؤں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت بہت پریشان ہیں۔ ذرائع کے مطابق لوگوں کا کہنا ہے کہ چینی فوج گلوان ویلی میں بیس دن قبل داخل ہوئے تھے اور اتنے دنوں میں چین نے بڑی تعداد میں فوج اور ٹینکز تعینات کرنا کچھ گھٹ بھٹ لگتا ہے۔

ان کا ماننا ہے کہ انہیں ڈر ہے کہ اگر اس طرح کے حالات رے تو چینی افواج ہمارے گاؤں کو بھی قبضہ کر سکتے ہیں۔

دریں اثناء لداخ خود مختار پہاڈی ترقیاتی کونسل لیہ کے ایکزیکٹیو کونسلر برائے تعلیم اور کونسلر چھوشول کونچوک سنزین کا کہنا ہے کہ "سننے میں یہ آ رے ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی ( پی ایل اے) ہندوستان کے سرحد میں داخل ہو رے ہے تو میں بحثیت اس علاقے کے کونسلر میں یہی کہتا ہوں کہ 1962 کے بعد اب پہلے مرتبہ ایسا ہو رہے ہے اس کشیدگی ماحول کے باعث لوگوں میں ڈر اور خوف و ہراس کا ماحول ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں افواج کے درمیان بات چیت کرکے اس مسئلہ کو دور کیا جا سکتا ہے۔ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے پورے ملک میں لاک ڈاون کے جاری ہے اور چین نے اس طرح کے حرکت 1962 کے بعد پہلے مرتبہ کیا ہے۔

انہوں نے مقامی لوگوں کے طرف سے فوج کو جنگ میں مدد کرنے کے بارے میں کہا کہ مقامی لوگ ہمیشہ تیار ہے چاہئے پوٹر ہو یا گاڑیوں کی ضرورت اور باقی کسی طرح کے مدد لوگ ہمیشہ تیار ہے۔

وہیں کرگل کے ایک مشہور صحافی و سماجی کارکن سجاد حسین کرگلی نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "چین بار بار بھارت کے سرحد میں داخل ہو رہے ہیں پہلے سیکم اور اب لداخ میں انہوں نے داخل اندازی کی ہے۔ اور دونوں اطرف سے مزید افواج بڑھا دیا ہے۔"

انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کورونا وائرس کے علمی وبا سے جھوجھہ رہے ہے چین اس کے باوجود بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔

انہوں نے بھارتی عوام سے اپیل کی کہ "سب مل کر ساتھ لڑے اور بھارت کوئی کمزور ملک نہیں ہے اور چین یہ سوچ رہا ہے تو وہ انکی بول ہے۔ بھارت کو منہ توڈ جواب دینا چاہئے۔'

واضح رہے کہ لداخ چین(ایل اے سی) اور پاکستان (ای او سی) پر واقع ہے اور دونوں اطرف سے داخل اندازی کا ڈر رہتے ہیں اور دونوں اطراف سے کئی جنگ لڑ چکے ہے اور لداخ کے مقامی لوگ ان تمام جنگوں میں فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہو کر جنگ جیت چکی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details