ترال: جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال کے ٹاون اور گردونواح کے دیہات میں آوارہ کتوں کی تعداد سے مقامی باشندوں کو بڑی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ گزشتہ ماہ سے اب تک آوارہ کتوں کے حملوں میں ایک درجن کے قریب افراد زخمی بھی ہوگے ہیں۔ آوارہ کتوں کے حملے کی وجہ سے بیشتر علاقوں میں دہشت کا ماحول ہے۔ Stray Dogs A Big Concern For Tral People
تاہم ترال میونسپل کمیٹی کے اہلکار ہاتھوں پر ہاتھ دھرے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ان کی عدم توجہی کے سبب عوام میں ناراضگی پائی جا رہی ہے۔انتظامیہ کی خاموشی موضوع بحث بنی ہوئی ہے ۔ ترال ٹاون کے ہسپتال روڈ، مین بس اسٹینڈ اور دیگر مقامات پر ان آوارہ کتوں کی وجہ سے مقامی باشندے عاجز آچکی ہیں کیونکہ اب لوگ گھروں سے باہر نکلنے میں ڈر محسوس کر رہے ہیں جبکہ طلباء مختلف کوچنگ سینٹرس میں جانے سےکترا رہے ہیں
لیکن حیرانگی اس بات کو لیکر ہے کہ ترال میونسپل کمیٹی اور دیگر متعلقہ ادارے اس حساس معاملے پر ٹھوس اقدامات کے موڈ میں نظر نہیں آتے ہیں۔
کئی افراد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کتوں کے ڈر سے لوگ اب مسجد بھی نہیں جا سکتے کیونکہ ترال قصبے میں آوارہ کتوں کی تعداد پچھلے دو برسوں میں کافی بڑھ گئی ہے۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ انتظامیہ سرینگر اور وادی کے دیگر علاقوں سے اوارہ کتوں کی بڑی تعداد کو گاڑیوں میں لاکر ترال اور مضافات میں چھوڑ دیتے ہیں جس کی وجہ سے ہر جگہ کتوں کے جھنڈ نظر آتا ہے۔