شمالی کشمیر میں ضلع بارہمولہ کے قصبہ سوپور سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون نے فوج پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے ایک منشیات فروش کو بچانے کے علاوہ ان کے گھر میں گھس کر املاک کی توڑ پھوڑ کی ہے۔
خاتون نے مزید کہا کہ 'منشیات فروش نے ان کے بھائی کو بھی منشیات کا عادی بنایا تھا، جب انہوں نے اس کی شکایت کی تو فوج نے منگل کی رات ان کے گھر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔‘‘
ان سبھی الزامات کو سوپور پولیس نے بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا 'نہ کسی منشیات فروش کو رہا کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی کے گھر میں توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔'
مذکورہ خاتون نے سوشل میڈیا کے ذریعے ان باتوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'میں جاننا چاہتی ہوں کہ اس منشیات فروش کو کیوں رہا کیا گیا اور میرے گھر کو کیوں توڑا گیا؟'
اس حوالے سے سوپور پولیس کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ 'کل رات سیلو سوپور میں معمول کا سرچ آپریشن تھا جس کی مقامی لوگوں سے تصدیق بھی کی جا سکتی ہے۔'
انہوں نے مزید کہا کہ 'منشیات فروشی کے حوالے سے اب تک چھ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔'
پولیس افسر نے خاتون کی جانب سے عائد کیے گئے الزامات کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'انہوں نے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کیا ہے۔ منشیات فروشی کے سبھی ملزمین حراست میں ہیں اور کسی کو بھی رہا نہیں کیا گیا ہے۔'