وادیٔ کشمیر میں پبلک ٹرانسپورٹ مسلسل بند رہنے سے اس سے جڑے افراد کو مالی نقصان سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔
کشمیر چیمبر آف کامرز اینڈ انڈسٹریز کے صدر شیخ عاشق کے مطابق ٹرانسپورٹ کے شعبے کو اب تک قریب ایک ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔
کشمیر چیمبر کے صدر شیخ عاشق نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ٹرانسپورٹرز کا اب تک قریب ایک ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ آج غیر یقینی صورتحال کا تیسرا مہینہ جاری ہے۔ اس دوران ٹرانسپورٹ سیکٹر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ یہاں کی معیشت کو شدید دھچکا لگا ہے۔'
بشیر احمد نامی ایک ٹرانسپورٹر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ 'ٹرانسپورٹ کا شعبہ مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔'
کشمیر: پبلک ٹرانسپورٹرز کو شدید مالی نقصان ان کا کہنا ہے کہ 'ہماری گاڑیاں گزشتہ زائد از دو ماہ سے ایک ہی جگہ کھڑی ہیں۔ ہم نے اس عرصے کے دوران بہت مصیبتیں اور تکلیفیں دیکھی ہیں۔ ٹرانسپورٹرز نے بینکوں سے قرضہ لیا ہے۔ ہمیں بینکوں کے قرضے کے ساتھ ساتھ اس کا سود بھی ادا کرنا ہے۔ ٹرانسپورٹ کا شعبہ بہت ہی مشکل حالات سے دوچار ہیں۔ حالات ایسے ہیں کہ کسی کو معلوم نہیں کہ ہم کس سمت میں جارہے ہیں۔'
واضح رہے کہ کشمیر میں پانچ اگست سے پبلک ٹرانسپورٹ لگاتار سڑکوں سے غائب ہے جس کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ مالکان اور عام شہریوں کو گوناگوں پریشانیوں کا سامنا ہے۔