جموں و کشمیر پولیس نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ ( جے کے ایل ایف) کے صدر یاسین ملک کے خلاف بارہمولہ کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں چارج شیٹ پیش کیا۔ یہ چارج شیٹ ملک کی جانب سے سنبل علاقے میں علیحدگی پسندی کی حمایت میں نکالے گئے جلوس کے خلاف درج معاملے میں پیش کی گئی۔
بارہمولہ عدالت میں یاسین ملک کے خلاف چارج شیٹ داخل
چارج شیٹ ملک کی جانب سے سنبل علاقے میں علیحدگی پسندی کی حمایت میں نکالے گئے جلوس کے خلاف درج معاملے میں پیش کی گئی-
گزشتہ روز پولیس نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ملک کے خلاف چارج شیٹ پیش کرتے ہوئےجج سنجے پریہار کے سامنے کہا کہ " سن 2008 اور 2010 میں ملک نے سنبل میں علیحدگی پسندی کی حمایت میں جلوس نکالے تھے اور عوام کو اکسایا تھا۔ جس کے بعد ان کے خلاف دوم معاملے درج کیے گئے تھے۔"
قابل ذکر ہیں کی گزشتہ مہینے کی 30 تاریخ کو یاسین ملک نے عدالت سے چارج شیٹ پیش کرتے وقت انہیں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حاضر کیے جانے کی گزارش کی تھی۔ جو عدالت نے قبول کرکے انہیں تہار جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اپنا موقف رکھنے کے لئے جوڑا تھا۔
چارج شیٹ پیش کرتے وقت جب جج نے یاسین ملک کو اپنے وکیل کا انتخاب کرنے کا موقع دیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی پیروی خود کریں گے۔ تاہم عدالت نے ان کی اس بات کو منظوری نہیں دی اور اور ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی کو ہدایت جاری کیں وہ یاسین ملک کے لیے وکیل مہیا کرے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ " ملک اس وقت جموں کشمیر سے باہر زیر حراست ہیں۔ اسی لیے وہ اپنی پیروی نہیں کر سکتے۔ لہذا بارحملا کی ڈسٹرکٹ لیگل سروس اتھارٹی ان کو ایک وکیل مہیا کریں جس کے بعد اس معاملے پر سماعت ہو سکتی ہے۔"
اس معاملے کے حوالے سے اگلی سماعت 21 جولائی ہوگی۔