کورونا کی وجہ سے جموں و کشمیر انتظامیہ نے نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں جموں و کشمیر ٹرانسپورٹ یونین کو کہا گیا ہے کہ وہ گاڑیوں میں 50 فیصد مسافروں کو ہی بٹھائیں جس کی ٹرانسپورٹرس نے مخالفت کی ہے۔
ٹرانسپورٹرس کی ہڑتال سے عام لوگوں کو پریشانی
ہڑتال کی وجہ سے عام لوگوں کا مطالبہ ہے کہ گورنر انتظامیہ کو کوئی درمیان کا راستہ نکالنا چاہیے جس سے انہیں پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وہیں لوگوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ غریب آدمی پہلے ہی کورونا کی مار جھیل رہا ہے اور اوپر سے گاڑیاں نہیں چلنے سے روزہ مرہ کا کام بھی متاثر ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر وہ 50 فیصد ہی پیسنجرس کو گاڑی میں بٹھائیں گے تو مزدوری تو دور کی بات تیل کا خرچ بھی نہیں نکل پائے گا۔ ان ہی امور کے پیش نظر ٹرانسپورٹرس ہڑتال پر چلے گئے ہیں اور دوسرے روز بھی ہڑتال کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ گورنر انتظامیہ کو کوئی درمیان کا راستہ نکالنا چاہیے جس سے عام لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ غریب آدمی پہلے ہی کورونا کی مار جھیل رہا ہے اور اوپر سے گاڑیاں نہیں چلنے سے روزہ مرہ کا کام بھی وہ نہیں کر پا رہے ہیں۔ انتظامیہ کو اس بارے میں سنجیدگی سے سوچنے کی ضرورت ہے تاکہ عام آدمی کو زیادہ پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔