انتظامیہ کی جانب سے کسی بھی قسم کی کاروائی نہیں کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے شاہراہ پر سفر کر رہے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کر پڑ رہا ہے۔
وہیں کمپنیوں کی جانب سے غیر ضروری جگہوں پر ملبہ پھینکنے کی وجہ سے چھوٹے چھوٹے ندی نالوں کا پانی خراب ہو رہا ہے اور متعدد چشمے بھی تباہی و برباد ہو گئے ہیں، اس کے علاوہ آلودگی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
نیشنل ہائی وے کی خستہ حالی باعث پریشانی اس سلسلے میں ٹرک ڈرائیورز کا کہنا ہے کہ جموں سے سرینگر کا سفر کرنے میں ایک ماہ عرصہ لگ جا تا ہے، انہوں نے کہا کہ اب تو ٹرک مالکان ہمیں وقت پر تنخواہیں بھی نہیں کر سکتے ہے کیوں کہ جو کرایہ آتا تھا اب سڑک بند ہونے کی وجہ سے راستے میں ختم ہو جاتا ہے۔
جبکہ زیادہ تر سڑکیں کمپنیوں کی غیر ضروری کٹنگ کی وجہ سے بند رہتی ہے کیونکہ ایچ سی سی کمپنی نے جگہ جگہ پر اپنی مشینیں کٹنگ کرنے کے لیے رکھی ہوگی اس کی وجہ سے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وہیں ٹرک ڈرائیورز نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس ہم سے پانچ پانچ سو روپے وصول کرتی ہے۔