پاکستان نے منگل کے روز اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل (یو این ایچ آر سی) میں مسئلہ کشمیر اٹھایا اور فوری طور پر وادی میں موجودہ پابندیوں کو ختم کرنے اور تمام سیاسی رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
پاکستان نے اجلاس میں کہا کہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے کسی بھی طرح کی 'عدم مداخلت' صرف بھارت کو حوصلہ افزائی کرے گی۔
شیرین مزاری نے الزام لگایا کہ بھارت کشمیری عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور گذشتہ برس 5 اگست کو کشمیر میں مرکزی حکومت کی جانب سے تمام اقدامات کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو منسوح اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔
پاکستان مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی بنانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن بھارت نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کو منسوخ کرنا اس کا 'داخلی معاملہ' تھا۔ مرکزی حکومت نے اسلام آباد سے بھی حقیقت کو قبول کرنے اور بھارت مخالف بیان بازی روکنے کو کہا ہے۔