اس حوالے سے انتظامیہ نے باضابطہ طور ایک گائڈ لائن جاری کرتے ہوئے لیبر محکمہ کو نوڈل ایجنسی مقرر کیا ہے۔
جموں وکشمیر خاص کر وادی کشمیر میں کورونا متاثرین اور مہلوکین کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر ضلع انتظامیہ سرینگر کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
گزشتہ دنوں سے اینٹ بھٹوں پر کام کرنے کی غرض سے اب تک 12ہزار سے زائد مزدور سرینگر وارد ہوچکے ہیں اب کروناوائرس کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے اس طرح کا اقدام اٹھایا گیا ہے۔
بیرون ریاستوں سے آنے والے مزدوروں کے لئے کووڈ ٹسٹ لازمی
بیرون ریاستوں سے آنے والے مزدوروں کو بغیر کووڈ ٹسٹ کے سرینگر داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، کووڈ 19 منفی ٹسٹ آنے کی صورت میں ہی انہیں سرینگر آنے کی اجازت دی جائے گی۔
ای ٹی وی بھار ت کے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے لیبر محکمہ کے کمشنر نے کہا کہ اینٹ بھٹوں پر کام کرنے کی غرض سے بھاری تعداد میں بیرون ریاستوں سےمزدور آرہے ہیں۔ تاہم رہنما خطوط پر من عن عمل کروا کر ہی انہیں وادی آنے کی اجازت دی جائےگی۔
محکمے کے کمشنر نے کہا کہ جو بھی مزدور کشمیر کی طرف آتے ہیں۔ انہیں واضح کئے گئے ایس ای پیز کے مطابق تھرمل سکرینگ کے علاوہ کووڈ 19 ٹسٹ عمل میں لایا جاتا ہے۔ اس کے بعد ہی انہیں اپنی اپنی منزل کی اور جانےکی اجازت دی جائی گئ ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ ٹسٹ رپورٹ منفی آنے کے بعد ہی انہیں پھر اینٹ بھٹوں میں کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
اس حوالے سے سرینگر کے داخلی راستے پنتھہ چوک کےقریب ضلع انتظامیہ اور محکمہ لیبر کی جانب سے مشترکہ طور ایک کنٹرول قائم کیا جارہا ہے ۔جو کہ لکھن پور میں قائم ٹیم کے رابطہ میں رہ کر سرینگر وارد ہونے والے مزدوروں کے ٹسٹ اور دیگر ایس او پیز کی نگرانی کریں گے۔