واضح رہے کہ ای کامرس سے متعلق ویب سائٹس جیسے ایمزوں، فلپ کارٹ، منترا وغیرہ پانچ اگست سے انٹرنیٹ پر عائد پابندی کی وجہ سے لگاتار بند ہیں جس کے نتیجے میں اس تجارت کے ساتھ وابستہ سینکڑوں لوگ بے روزگار بھی ہوگئے ہیں اور انٹرنیٹ کی بحالی کی کوئی صورت نظر نہ آنے کے باعث مختلف ذہنی بیماریوں کے شکار بھی ہورہے ہیں۔
سرور احمد نامی ایک نوجوان نے کہا کہ 'میں فلپ کارٹ کے ساتھ کام کرکے روزی روٹی کماتا تھا لیکن گزشتہ دوماہ سے بے کار ہوں۔'
انہوں نے کہا: 'میں فلپ کارٹ کے ساتھ کام کرکے اپنی روزی کماتا تھا جس سے مجھے اپنا خرچہ بھی نکلتا تھا اور گھر کا خرچہ بھی لیکن دو ماہ سے یہاں انٹرنیٹ لگاتار بند ہے لہٰذا ہمارا کام بھی بند ہے کیونکہ ہمارا کام انٹرنیٹ پر ہی منحصر ہے، میں گزشتہ دوماہ سے گھر میں بیٹھا ہوں، بالکل بے روزگار ہوں'۔
مشتاق احمد نامی ایک نوجوان جو ای کامرس کے ساتھ وابستہ ہے، نے کہا کہ 'ہمارا کام بند ہونے سے ہمارا روزگار بند ہوا ہے۔'
انہوں نے کہا: 'انٹرنیٹ بند ہونے سے ہمارا کام بھی بند ہوگیا ہے اور فاقہ کشی کی نوبت آ گئی ہے، ہمارا نہ ہی کمپنی والوں کے ساتھ رابطہ ہے اور نہ ہی کسٹمرز کے ساتھ کوئی رابطہ ہے، رابطہ منقطع ہونے سے ہمارا روزگار بھی منقطع ہوا ہے'۔