اردو

urdu

By

Published : Nov 16, 2019, 8:39 AM IST

Updated : Nov 16, 2019, 9:15 AM IST

ETV Bharat / state

نیشنل کانفرنس کا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

نیشنل کانفرنس نے اعلان کیا ہے کہ وادی کشمیر کی موجودہ صورتحال میں وہ کسی بھی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔

نیشنل کانفرنس کا انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

نیشل کانفرنس نے کہا کہ' 5 اگست سے جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ سمیت کئی ہند نواز سیاسی جماعتوں کے رہنما نظربند ہیں تو ہم آئندہ اسمبلی انتخابات میں حصہ کیسے لیں سکتے ہیں۔'

بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے نیشنل کانفرنس کے رہنما اور رکن پارلیمان محمد اکبر لون کا کہنا ہے کہ' جموں و کشمیر میں کسی بھی انتخابات میں حصہ لینے کے بارے میں کوئی کس طرح سوچ سکتا ہے۔'

واضح رہے کہ اس سے قبل مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے پہلے لیفٹیننٹ گورنر گریش چندرا مرمو نے کہا تھا کہ' جموں و کشمیر خطے میں انتخابات بھی ہوں گے اور عوامی حکومت بھی قائم ہوگی۔ انہوں نے کہا تھا کہ 'جموں و کشمیر میں انتخابات کرانے کے لیے بہت جلد کارروائی شروع ہوگی'۔

لیفٹیننٹ گورنر گریش چندر مرمو کے اس بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہ اکبر لون نے کہا کہ' جب وادی کشمیر میں گذشتہ 103 دن سے معمولات زندگی متاثر ہے تو جی سی مرمو اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں کیسے سوچ سکتے ہیں۔'

بتادیں کہ 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل جموں و کشمیر میں ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سینئر قائدین، جن میں تین سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے بیٹے عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو نظر بند رکھا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ وادی کی موجودہ صورتحال میں نیشنل کانفرنس ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کا سوچ بھی نہیں سکتی ہے۔

Last Updated : Nov 16, 2019, 9:15 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details