بلاک لورن کی عوام نے بلاک میں فائر بریگیڈ سروس کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ لورن میں کم از کم فائر سروس کی ایک گاڑی فراہم کی جائے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ بلاک 11 پنچایتوں پر مشتمل ہے اور یہاں زیادہ تر مزدور طبقہ بستا ہے اس لیے یہاں کی عوام برسوں سے فائر سروس کی مانگ کرتی آئی ہے لیکن آج تک اس معاملہ کو کسی نے بھی سنجیدگی سے نہ لیا ہے۔
جس کی وجہ سے گزشتہ کئی برسوں میں متعدد رہائشی مکان اور لاکھوں مالیت کا مال ومتاع آگ کی نذر ہوگیا اور اس کا نقصان غریب عوام کو برداشت کرنا پڑا ہے۔
اس تعلق سے مقامی شخص عبدالاحد کامریڈ نے بتایا کہ لورن کی عوام گزشتہ کئی برسوں سے یہاں آگ بجھانے کی گاڑی کا مطالبہ کرتے آئے ہیں کیونکہ اس دوران آگ کے کئی ہولناک واقعات پیش آئے لیکن کسی بھی حکومت یا انتظامیہ نے اب تک کوئی توجہ نہیں دی۔
اس دوران مقامی شخص منظور احمد نے کہا کہ چار پانچ ماہ قبل لورن میں مختصر وقفہ کے دوران تین مکان آتشزدگی کی نذر ہوگئے گزشتہ روز ان کا مکان بھی جل کر خاک ہوگیا۔
آتشزدگی کے متعدد واقعات کے باوجود انتظامیہ غافل بارہ مارچ 2020 کو بھی لورن میں بجلی شارٹ ہونے سے پانچ منزلہ مکان آگ کی نذر ہوا گیا لیکن مکان مالکان کو انتظامیہ کی جانب سے کوئی بھی امداد نہیں کی گئی۔
بلاک کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمۂ فائر بریگیڈ، لورن بلاک سے تقریباً 30 کلو میٹر دور ہے اور خستہ حال راستوں کے سبب فائر بریگیڈ گاڑیوں کے لورن بلاک پہنچنے میں دو سے تین گھنٹے کا وقت لگتا ہے جس کی وجہ سے تب تک آگ میں جل کر سب کچھ خاک ہوچکا ہوتا ہے۔