بارہمولہ:ملک کی دوسری ریاستوں کی مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں وکشمیر میں بھی انتظامیہ اور محکمہ جلد شکتی کی جانب سے جل جیون مشن کے تحت کہیں بڑی سکیمیں چلائی جا رہیں ہیں۔محکمہ جل جیون کا دعویٰ ہے کہ اس منصوبے سے عام لوگوں کے لئے پینے کا پانی کا مسئلہ بہت تک حل ہوا ہے۔
لیکن حالات اس کے برعکس ہیں۔بارہمولہ ضلع کے تحصیل بونیار کہ رام پور گاؤں میں گزشتہ دس برسوں سے زیر التوا واٹرفلٹر پلانٹ کی وجہ سے مقامی باشندوں کو بڑی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مقامی باشندوں نے انتظامیہ پر لاپرواہی برتنے کا الزام لگایا ہے۔تحصیل بونیار کہ رام پور گاؤں میں 10 سال سے زیادہ قبل ایک پانی کا فلٹریشن پلانٹ کا کام شدومد سے شروع کیا گیا تھا لیکن پھر نامعلوم وجوہات کی وجہ سے یہ کام بند کر دیا گیا۔ 10 سال سے زیادہ کا عرصہ گزر جانے کے باوجود فلٹریشن پلانٹ کے تعمیراتی کام دوبارہ شروع نہیں کیا جا سکا ہے۔
اس فلٹریشن پلانٹ میں 30 لاکھ سے زیادہ کی رقم بھی لگائی گئی اور 80 فیصد اس کا کام مکمل پی کیا گیا تھا لیکن اس کے بعد اس فلٹریشن پلانٹ کا کام روک دیا گیا سے 10 سال سے زیادہ کا وقت بھی چکا ہے لیکن ابھی بھی یہ فلٹریشن پلانٹ ایسے ہی پڑا ہوا ہے۔