گاندربل:ملک کی دوسری ریاستوں کی مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں وکشمیر کے گارندربل سمیت تمام اضلاع میں جوش و خروش کے ساتھ جنم اشمٹی کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ گاندربل میں 35 سال کے بعد جنم اشٹمی کے موقع پر کشمیری پنڈتوں نے جھانکی نکالی۔ برسوں بعد گاندربل میں جنم اشمٹی کے موقع پر پروگرام کا انعقاد کرنے پر کشمیری پنڈتوں نے خوشی کا اظہار کیا۔
وادی کشمیر میں اگرچہ سال 1989 میں شروع ہوۓ نامساعد حالات کے سبب کشمیری پنڈتوں نے کشمیر سے ہجرت کرکے ملک کے کئی شہروں میں پناہ لی تھی، اس دوران ہزاروں کی تعداد میں کشمیری پنڈتوں کے ساتھ ساتھ کشمیری مسلمانوں، سیکورٹی فورسز کے جوانوں اور جموں کشمیر پولیس سے وابستہ لوگوں نے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
چونکہ حالات اگرچہ کبھی کبھی ٹھیک ہونے کو لگ رہے تھے، تاہم سال 2008,سال 2010 اور سال 2016 میں ایک مرتبہ پھر سے حالات نے کروٹ بدل کر کشمیر کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔جس کے دوران ایک مرتبہ پھر سے کشمیری پنڈتوں کو نشانہ بنانے کا کام شروع کیا گیا ہے۔ لیکن پچھلے تقریبا دو سال سے حالات میں بہتری آنے کے پیش نظر اب کشمیری پنڈتوں کا حوصلہ مقامی مسلمانوں کی مدد سے پھر سے بڈھ گیا ہے ،اور یہی وجہ ہے کہ آج 35 سال کے بعد جنم اشٹمی کے موقع پر گاندربل کے نونر علاقے میں کشمیری پنڈتوں کی جانب سے جھانکی نکالی گئی، جبکہ اس تقریب میں مقامی مسلمانوں کی شرکت بھی دیکھی گئی ہے ۔