وادی کشمیر میں لوگوں کی اکثریت کو معلوم ہی نہیں ہے کہ حکومت نے ان کے تقدیر اور مستقبل کے بارے میں کیا فیصلہ کیا ہے۔
دارالحکومت سرینگر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر دیا گیا ہے، جگہ جگہ پر خاردار تار سے سڑکوں کو سیل کر دیا گیا ہے اور اضافی فوجی دستے تعینات کر کے لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کیا جا رہا ہے۔
وادی میں مواصلاتی نظام معطل کر دیا گیا ہے۔ موبائل فون اور لینڈ لائن پر پابندی عائد کی گئی ہے اور یہاں تک کہ کیبل ٹیلی ویژن بھی بند کر دیا گیا ہے۔ اس کشیدہ صورتحال کے درمیان وادی کشمیر کا باقی دنیا سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔