ایک بیان میں بخاری نے کہا ہے کہ 'اپنی پارٹی اُن تمام عازمین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتی ہے جوکہ رواں برس حج کی سعادت کے لئے منتخب کئے گئے تھے لیکن کووڈ 19 وبا کی وجہ سے جنہیں مکہ مکرمہ کی مقدس سرزمین پر جانے کی اجازت نہیں ملی، انڈیا کی حج کمیٹی کو چاہئے کہ منتخب عازمین حج کو کچھ راحت فراہم کی جائے جوکہ امسال فریضہ حج کی ادائیگی کی اجازت نہ ملنے پر مایوس ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ حج ہمیشہ جذباتی اور روحانی معاملہ رہا ہے اور اس کا پیسوں سے کچھ لینا دینا نہیں، حج کمیٹی کو چاہئے کہ اس سال کے لئے منتخب عازمین حج کو آئندہ برس بغیر دوبارہ سے درخواست فارم بھرنے حج کی سعادت کا موقع دیا جائے۔ انصاف کا تقاضا ہے کہ اس سال کوالیفائیڈ عازمین کو آئندہ سال حج کے لئے منتخب تصور کیا جائے۔
اپنی پارٹی صدر نے کہا کہ حج کرنے والوں کی تعداد کو محدود کرنا کورونا وائرس کے پھیلائو اور بہت زیادہ ہلاکتوں کے پیش نظر ناگزیر بن گیا تھا۔ سعودی حکومت کی طرف سے لئے گئے فیصلے سے یقینی طورحج محفوظ طریقہ سے ہوگا اور اس دوران عوامی صحت کا خیال رکھتے ہوئے ہرطرح کے احتیاطی اقدامات کئے جائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ 'اس فیصلے کی روشنی میں، میں یہ سمجھتا ہوں کہ انسانوں کو اس وبائی مرض سے لاحق خطرات سے بچانے کے لئے ضروری سماجی دوری پروٹوکول پر عمل درآمد اور انسانی جانوں کے تحفظ میں اسلام کی تعلیمات کے مطابق پیش گوئی کی گئی ہے، جدید تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ بیرون سعودی عرب کے مسلمانوں کو حج کا فریضہ ادا کرنے سے روکا گیا ہے، ہمیں اللہ سے معافی مانگی چاہئے کہ وہ ہمارے گناہوں کو معاف کرے تاکہ آئندہ سال حج کی سعادت حاصل کرنے میں کوئی رکاوٹ حائل نہ ہو'