ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے فاروق احمد خان نے مارچ میں امتحانات منعقد کرائے جانے کی خبروں کو عوام کی قیاس آرائی اور افواہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امتحانات باضابطہ طور سے اسی سیشن میں منعقد کرائے جائیں گے۔
'طلبا افواہ پر توجہ نہ دیں، امتحانات وقت پر ہوں گے' تاہم انہوں نے کہا کہ ' اگر بچے اسکول آئیں گے تو یہ یقینی بنایا جائے گا کہ سیشن سے قبل ہی تمام تر جماعتوں کا نصاب مکمل ہو اور اس ضمن میں اساتذہ ہر ممکن کوشش کریں گے۔'
فاروق احمد خان نے کہا کہ 'سرکاری اسکولوں میں بہترین اساتذہ موجود ہیں اور ایسے میں نجی طور پر بچوں کو پڑھائی فراہم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا جبکہ ان کے پاس سرکاری اساتذہ پہلے سے ہی موجود ہیں۔'
انہوں نے والدین سے مخاطب ہوکر کہا کہ ان کو خود سوچنا ہوگا کہ وہ اپنے بچوں کی اسکول میں حاضری کو یقینی بناتے ہوئے انکے مستقبل کے تئیں سنجیدگی کا اظہار کریں۔
انہوں نے کہا کہ وادی میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا جہاں پر بچوں کو اسکول جانے سے روکا گیا ہو۔
گورنر کے مشیر نے کہا کہ بچوں کو اسکول لے جانے کا کوئی لائحہ عمل نہیں ہے کیوں کہ اسکول کھلے ہیں اور بچوں کو پڑھائی کے لئے اسکول آنا چاہیے۔