خاردار تار سے سیل کیے گئے زیرو پریج پر سناٹا چھایا ہوا ہے، وہیں اس پل پر مسلسل بندشوں کے سبب مقامی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
بندشوں سے قبل اس پل پر دن بھر صبح و شام لوگوں کی چہل پہل ہوا کرتی تھی، جبکہ یہاں کے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ عام راہگیر بھی کچھ فرصت کے لمحات اس تاریخی پل پر گزار کر لطف اندوز ہوتے تھے۔
کشمیر کا زیرو بریج ویران کیوں؟ وادیٔ میں نامساعد حالات کے سبب اس پل پر لوگوں کی نقل و حرکت نہ ہونے سے ویرانی چھائی ہوئی ہے۔ اب بڑی مشکل سے ہی اس پل پر سے کوئی شخص یہاں سے گزرتا نظر آتا ہے۔
وہیں دوسری جانب زیرو بریج پر رکاؤٹیں کھڑی اور پل کا داخلی دروازہ بند کیے جانے سے شہر سرینگر کے دو علاقے راج باغ اور سونہ وار ایک دوسرے سے کٹ کر رہ گئے ہیں۔ ان دونوں اطراف کے مقامی لوگ ایک دوسرے کے یہاں پیدل آیا جایا کرتے تھے، لیکن اس پل کے بدستور بند رہنے سے دونوں علاقوں کے لوگ پیدل بھی اب اپنے رشتہ داروں کے پاس نہیں پہنچ سکتے ہیں۔
لوگوں کا مطالبہ ہے کہ اس پل پر سے بندشیں جلد ہٹائی جائیں تاکہ لوگوں کے چلنے میں دشواریوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔