اردو

urdu

ETV Bharat / state

کرگل کے عوام کو یونین ٹریٹری منظور نہیں

کرگل میں جموں و کشمیر کی تقسیم کاری اور خصوصی حیثیت کے خاتمے کے خلاف پرتشدد مظاہرے ہوئے ہیں جس کے بعد قصبے میں امتناعی احکامات نافذ کئے گئے ہیں۔ مقامی لوگ لداخ صوبے کو مرکزی زیر انتظام علاقہ قرار دینے کی مخالفت کررہے ہیں۔

By

Published : Aug 8, 2019, 1:26 PM IST

کرگل کے عوام کو یونین ٹریٹری منظور نہیں

ضلع کے کمشنر نے ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں دفعہ 144کے تحت چار سے زیادہ افراد کو ایک جگہ جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ اقدام جوائنٹ ایکشن کمیٹی (متحدہ مجلس عمل) کی طرف سے احتجاجی مظاہروں کے اہتمام کے بعد اٹھایا گیا۔ ایکشن کمیٹی نے مرکزی حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کیا ہے جس میں جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کی گئی ہے اور لداخ کو ریاست سے الگ کرکے مرکز کے زیر انتظام علاقہ قرار دیا گیا ہے۔

کرگل کے عوام کو یونین ٹریٹری منظور نہیں

ایکشن کمیٹی میں کرگل ضلع کی سبھی سیاسی اور مذہبی جماعتیں شامل ہیں۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی مقامی اکائی کے لیڈروں نے بھی ایکشن کمیٹی کا تعاون کرکے ریاست کی تقسیم کاری کے فیصلے کو مسترد کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکام نے قصبے میں ہزاروں پولیس اور نہم فوجی اہلکار تعینات کئے ہیں جنہوں نے مظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا۔

اطلاعات ہیں کہ ایک سابق اسمبلی رکن اور پہاڑی ترقیاتی کونسل کے کئی کونسلوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

کرگل میں ہونیوالے مظاہرے، مرکزی حکومت کے فیصلے کیلئے ایک بڑا دھچکہ ہیں کیونکہ یہ باور کیا جاتا تھا کہ پورے لداخ خطے میں یونین ٹیریٹری کے قیام کا خیر مقدم کیا جارہا ہے۔

ایک وسیع علاقے پر پھیلے لداخ علاقے میں انتہائی قلیل آبادی کرگل اور لیہہ اضلاع میں رہائش پزیر ہے ۔ لیہہ میں بودھ فرقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی آبادی اکثریت میں ہے جبکہ کرگل میں شیعہ مسلمان اکثریت میں ہیں۔ مجموعی طور پوری لداخ میں مسلمانوں کی آبادی زیادہ ہے۔

کرگل کے عوام نے ہمیشہ یونین ٹیریٹری کے تصور کی مخالفت کی ہے حالانکہ لیہہ میں یہ مطالبہ گزشتہ تیس برس سے مقامہ سیاست کا مرکزی نکتہ رہا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details