اردو

urdu

ETV Bharat / state

کشمیر: مواصلاتی خدمات پر پابندی، صارفین کو بل ارسال

وادی کشمیر میں جاری مواصلاتی پابندی کے درمیان سرکاری مواصلاتی کمپنی بھارت سنچار نگم لمیٹڈ نے اپنے صارفین کے نام براڈ بینڈ انٹرنیٹ اور موبائل فون بلیز ارسال کر دی ہیں۔

کشمیر: مواصلاتی خدمات پر پابندی، صارفین کو بل ارسال

By

Published : Sep 17, 2019, 5:30 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 11:15 PM IST

بی ایس این ایل کی طرف سے صارفین کو ارسال کی جانے والی بلیں ماہ اگست کی ہیں جس کی 5 تاریخ سے وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون خدمات کلی طور پر معطل ہیں۔ صارفین نے اس بات پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے کہ بی ایس این ایل جو کہ ایک سرکاری کمپنی ہے، کی طرف سے صارفین کو خدمات کے استعمال کے بغیر برابر پیسے ادا کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

بی ایس این ایل کے ایک براڈ بینڈ صارف نے کہا کہ 'میں بی ایس این ایل کا براڈ بینڈ انٹرنیٹ صارف ہوں اور کمپنی کو ماہانہ کم از کم ایک ہزار روپے ادا کرتا ہوں۔ کمپنی کی براڈ بینڈ خدمات 5 اگست سے معطل ہیں لیکن اس کے باوجود مجھے ایک ہزار روپے کا بل ملا ہے۔ خدمات کا استعمال کئے بغیر صارفین سے پیسے طلب کرنا ناانصافی ہے۔

انہوں نے کہا کہ' بی ایس این ایل کو چاہیے کہ پیسے ہم سے نہیں بلکہ حکومت سے طلب کریں کیونکہ انٹرنیٹ ہماری وجہ سے معطل نہیں ہے بلکہ حکومت کی مرضی سے منقطع ہے'۔

بی ایس این ایل کے ایک پوسٹ پیڈ موبائل فون صارف نے کہا کہ انہیں بغیر استعمال کے زائد از پانچ سو روپے کا بل ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'بدقسمتی سے ہمیں خدمات کا استعمال کئے بغیر پیسے ادا کرنے پڑتے ہیں۔ مجھے بی ایس این ایل کی طرف سے قریب پانچ سو روپے کا بل آیا ہے۔ میں نے موبائل فون استعمال کیا نہ موبائل انٹرنیٹ۔ اس کا مطلب ہے کہ وادی میں اگر تین ماہ تک فون خدمات معطل رہیں گی تو ہمیں خدمات کا استعمال کئے بغیر پیسے دینے پڑیں گے'۔

بی ایس این ایل کے ایک عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بلیز اپنے مقررہ وقت پر از خود جنریٹ ہوتی ہیں اور ادائیگی میں کوئی بھی رعایت دینے کا فیصلہ کمپنی کے اعلیٰ افسر لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فی الوقت بلوں کی ادائیگی میں رعایت دینے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔

دریں اثنا کمپنی نے موبائل فون خدمات کی معطلی کے باوجود نئے سم کارڈوں کی فروخت کا عمل جاری رکھا ہے۔ کمپنی نے اب تک ہزاروں کی تعداد میں نئے سم کارڈ فروخت کرکے لاکھوں روپے کما لئے ہیں۔ گاہکوں کو جو سم کارڈ فراہم کئے جاتے ہیں وہ کب چالو ہوں گے نہ بی ایس این ایل حکام اور نہ ہی گاہکوں کو اس کی کوئی علمیت ہے۔ فی کس سم کارڈ کے عوض گاہکوں کو بلنگ کونٹر پر سات سو روپے ادا کرنے پڑتے ہیں۔

کمپنی نے گزشتہ ہفتے سم کارڈوں کی قیمت پانچ سو روپے سے بڑھا کر سات سو روپے کردیا۔ جمعرات تک جہاں گاہکوں کو پانچ سو روپے کے عوض بی ایس این ایل سم کارڈ ملتا تھا وہاں اب اس میں اضافہ کرکے سات سو روپے کیا گیا ہے۔ گاہکوں سے یہ سات سو روپے سیکورٹی ڈیپازٹ کے نام پر لیا جاتا ہے۔

دریں اثنا بی ایس این ایل نے نہ صرف پرانے لینڈ لائن کنکشنز کو دوبارہ چلانے بلکہ نئے کنکشن کی فراہمی کا سلسلہ مزید تیز کردیا ہے جس کے نتیجے میں خود غرض افراد کو لوگوں کو لوٹنے کا موقع ہاتھ لگا ہے۔ کمپنی نے گزشتہ چار ہفتوں کے دوران ہزاروں کی تعداد میں لینڈ لائن کے پرانے کنکشنز بحال اور نئے کنکشن فراہم کئے، ان میں سے سینکڑوں کنکشنز کا استعمال مجبور افراد بالخصوص غیر ریاستی مزدوروں کو لوٹنے کے لئے کیا جارہا ہے۔

گزشتہ چار ہفتوں کے دوران پرانے کنکشنز کی بحالی اور نئے کنکشنز کی فراہمی کی بدولت نہ صرف بی ایس این ایل کے لینڈ لائن صارفین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا بلکہ کمپنی نے خوب پیسے کما لئے۔ اس کے علاوہ کمپنی کے فیلڈ میں کام کرنے والے ملازمین نے بھی موقع کو غنیمت سمجھتے ہوئے خوب پیسے کما لئے۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت نے وادی کے بیشتر حصوں میں بی ایس این ایل کی لینڈ لائن فون خدمات بحال کی ہیں تاہم موبائیل فون اور ہر طرح کی انٹرنیٹ خدمات بدستور منقطع رکھی گئی ہیں۔ وادی میں مواصلاتی پابندی کی وجہ سے زندگی کا ہر ایک شعبہ بری طرح سے متاثر ہو کر رہ گیا ہے۔ عام لوگوں کو بالعموم جبکہ طلباء، کاروباری افراد اور صحافیوں کو بالخصوص شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

Last Updated : Sep 30, 2019, 11:15 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details