وادی کشمیر کے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں رواں برس کے پہلے مہینے میں سیاحوں کی آمد میں کافی اضافہ ہوا ہےجس کی وجہ سے سیاحت سے جڑے افراد نے ایک اچھے سیاحتی سیزن کی امید ظاہرکی ہے۔
پہلگام میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ دوسری جانب سیاح یہاں کے برفیلے نظاروں سے کافی لطف اندوز ہو رہے ہیں اور کشمیر کو سیاحت کے لیے ایک موزوں جگہ قرار دے رہے ہیں۔
عالمی شہرت یافتہ سیاحتی مقام پہلگام کی یہ برف پوش وادیاں بلآخر سیاحوں کو پھر ایک بار اپنی جانب راغب کرنے میں کامیاب ہورہی ہیں اور ایک طویل عرصے کے بعد ان برفیلی وادیوں میں ملک کے مختلف مقامات سے آئے سیاحوں کی چہل پہل دیکھنے کو ملی ہے۔
اگست 2019 کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بعد کشمیر میں سیاحتی گراف نیچے آنے سے پہلگام بھی کافی متاثر ہوا تھا، جس کے بعد جنوری 2021 کے اوائل میں ہی برف باری کے ساتھ اب آہستہ آہستہ سیاحوں نے پھر ایک بار یہاں کا رخ کیا اور مقامی لوگوں کے مرجھائے ہوئے چہروں پر خوشیاں نمایاں دکھ رہی ہیں۔
سیاحوں کی آمد کے ساتھ ہی پہلگام میں گویا کھوئی ہوئی رونقیں لوٹ آئیں۔ جبکہ سیاحوں کا کہنا ہے کہ برفیلے موسم میں کشمیر کی سیر کرنا اپنے آپ میں ایک منفرد تجربہ ہے۔
سیاحوں کے مطابق کشمیر میں آنے کے بعد تمام طرح کے خدشات دور ہو جاتے ہیں جبکہ مقامی لوگوں کا تعاون اور مہمان نوازی بھی یہاں کا ایک منفرد پہلو بیان کرتا ہے۔
وادی کشمیر کی حالیہ صورتحال اور اس کے بعد کووڈ کی مار نے یہاں کی سیاحتی صنعت کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ لیکن متعلقین کا ماننا ہے کہ یو ٹی سے باہر کشمیر کی منفی تشہیر یہاں کی سیاحتی صنعت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ جس کو انتظامیہ و دیگر متعلقین کی جانب سے دور کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ پہلگام میں رواں سال کے پہلے ماہ میں اب تک 10 ہزار سیاحوں کی آمد ہوئی ہے۔ جبکہ 2500 مقامی سیاح بھی پہلگام سیر تفریح کے لیے آئے۔ تاہم اس دوران محض 9 غیر ملکی سیاح ہی پہلگام آئے ہیں۔ ایسے میں توقع کی جا رہی ہے کہ آئندہ وقت میں سیاحوں کا یہ گراف مزید بڑھے گا اور یہاں کی سیاحتی صنعت واپس پٹری پر لوٹ آئے گی۔