جموں کے سی آئی ایس آر انسٹی ٹیوٹ آف انٹیگریٹیو میڈیسن میں کنیڈین دوا سازی کمپنی کے ساتھ بھنگ سے دوا تیار کرنے معاہدہ کیا گیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر برائے اٹامک انرجی ڈاکٹر جتندر سنگھ اور لیفٹننٹ گورنر کے مشیر آر ار بٹناگر بھی موجود تھے۔
'اب جموں و کشمیر کی بھنگ سے دوا تیار ہو گی' اس معاہدہ کے ساتھ ہی جموں کشمیر میں بھنگ کی کاشتکاری کرکے اسے دوا سازی کےلئے استعمال کیا جائے گا جس کا استعمال متعدد بیماریوں کے علاج کے لئے ہوگا۔
اس موقع پر مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ جموں کشمیر میں بے روزگاری کا خاتمہ کرنے کےلئے گلوبل انوسٹرز سمٹ ہونے جارہا ہے جس کے لئے جموں کشمیر انتظامیہ کے اعلیٰ افسران پورے ملک کا دورہ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کنیڈین دوا ساز کمپنی کے ساتھ کئے گئے معاہدہ کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے بھارتی حکومت کو دو سال تک مشقت کرنی پڑی۔ انہوں نے کہا ریاست میں دفعہ 370 نافذ ہونے کی وجہ سے ریاست میں سرمایہ کاری کے کاموں میں مشکلات حائل ہوتی تھی۔
انہوں نے کہا ریاست میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد کاروبار کرنا آسان ہوگیا ہے اور دنیا کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے کاروباری ریاست میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا بھنگ سے ادویات تیار کرنے سے جموں و کشمیر میں روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔ انہوں نے کہا ریاست میں بھنگ آسانی سے کاشت کی جاتی ہے اور اب اس کو لوگوں کی جان بچانے کے لئے استعمال کیا جائے گا۔
واضح رہے 2019 میں آسٹریلیا نے بھی بھنگ سے کینسر کا علاج ممکن بنانے کے لیے ہونے والی تحقیق کے لیے دو ملین ڈالر سے زائد فنڈز فراہم کیے تھے۔
آسٹریلیا کے وزیر صحت گریگ ہنٹ نے کہا تھا کہ بھنگ سے بنی ادویات اور مصنوعات کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ بہت سے مریض بھنگ سے بنی ادویات کو استعمال کرنے کے بعد انہیں اپنے لئے مفید قرار دے رہے ہیں۔
تاہم انہوں نے کہا تھا کہ بھنگ طبی حوالوں سے کس حد تک مفید ہے اس بارے میں کلینکل سٹڈی بہت قلیل ہے۔