جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں مزید تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے محبوبہ مفتی کی نظر بندی سے متعلق ایک ٹویٹ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے مرکزی حکومت سے محبوبہ مفتی کو رہا کرنے کو کہا ہے۔
وقت آگیا ہے کہ محبوبہ مفتی کو رہا کیا جائے: راہل گاندھی راہل گاندھی نے لکھا کہ ' جب بھارتی حکومت غیر قانونی طور پر سیاسی رہنماؤں کو نظربند کرتی ہے تو بھارت کی جمہوریت کو تقصان ہوتا ہے ۔ وقت آگیا ہے کہ محبوبہ مفتی کو رہا کیا جائے۔'
یہ بھی پڑھیں
واضح رہے کہ جمعہ کے روز جموں و کشمیر انتظامیہ نے چھ ماہ کے لیے محبوبہ مفتی پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا تھا جس کی مدت ختم ہورہی تھی۔ تاہم محکمہ داخلہ نے اس میں توسیع کر کے مزید تین ماہ تک ان کو حراست میں رکھنے کا حکم جاری کیا ہے۔
محبوبہ مفتی کو انتظامیہ نے گزشتہ برس پانچ اگست کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل سرینگر کے ہری نواس گیسٹ ہاوس اور چشمہ شاہی سرکاری ہٹ میں نظر بند کیا تھا۔ تاہم چند ماہ کے بعد ان کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا تھا اور سرینگر کے مولانا آزاد روڈ اور اس کے بعد رعایت دے کر ان کو گپکار کی رہائش گاہ منتقل کر کے وہاں نظر بند کیا گیا تھا جو ابھی تک جاری ہے۔
پانچ اگست کو گرفتار کیے گئے بیشتر ہند نواز سیاسی رہنماؤں کو رہا کیا گیا ہے جن میں سابق وزرائے اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ اور اس کے فرزند عمر عبداللہ بھی شامل ہیں۔