وادی کشمیر میں علیحدگی پسند جماعتوں کی طرف سے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے بانی مقبول بٹ کی 36ویں برسی پر دی گئی ہڑتال کی کال سے عام زندگی متاثر ہوئی ہے، جبکہ دکانیں، کاروباری ادارے بند ہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل میں کافی کمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
اگرچہ وادی میں علیحدگی پسند رہنما و کارکنان کو ہر برس 9 اور 11 فروری کے پیش نظر تھانہ یا گھروں میں نظر بند رکھا جاتا تھا تاہم 5 اگست 2019 سے بیشتر علیحدگی پسند رہنما و کارکنان کے مسلسل تھانہ یا خانہ نظر بند رہنے کی وجہ سے انتظامیہ کو اس بار ایسا اقدام اٹھانے کی ضرورت نہیں پڑی۔
ہڑتال کے پیش نظر انتظامیہ نے کشمیر میں 2جی انٹرنیٹ خدمات کو معطل کر دیا ہے اور سرینگر کے حساس مقامات میں خار دار تاروں سے بندشیں عائد کی ہے جبکہ پولیس اور نیم فوجی دستیوں کی اضافی تعیناتی عمل میں لائی ہے تاکہ کوئی نا خوشگورا واقع پیش نہ آئے۔