ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر خورشید صنائی کا کہنا ہے کہ ’’ہمارا اینٹی - پالیتھین عملہ مسلسل عوام کو پولیتھین کے مضر اثرات کے بارے میں اخبارات، اشتہارات، پوسٹرس اور ہورڈنگس کے ذریعے آگاہ کرتا رہتا ہے۔ پالیتھین ایک زہر ہے جس کا استعمال اب قابل برداشت نہیں۔‘‘
پالیتھین کے خلاف کارروائی کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے خورشید صنائی نے کہا کہ ’’گزشتہ تین مہینوں میں 30 سے 40 کوائنٹل پالیتھین ضبط کیا گیا۔ اس کے علاوہ پالیتھین کے ڈسپوزل کے لیے محکمہ آر اینڈ بی کے ساتھ تعاون کیا ہے جو پالیتھین کو تارکول میں ملا کر سڑکوں کی تعمیر و مرمت میں استعمال کریں گے۔‘‘
جموں و کشمیر میں پابندی کے باوجود پالیتھین کے بڑھتے استعمال پر صنائی کا کہنا ہے کہ ’’ہم نے پالیتھین کا استعمال کرنے والے دکانداروں، ہوٹل مالکان، چھاپڑی فروشوں وغیرہ سے لاکھوں روپے بطور جرمانہ وصول کیا ہے۔ کیونکہ پالیتھین کا متبادل بازار میں دستیاب ہے۔‘‘