اس موقع پر ڈیویژنل کمشنر کشمیر بصیر احمد خان کے علاوہ ریاستی انتظامیہ اور اِکنامک رکانسٹرکشن ایجنسی کے اعلیٰ عہدیداران بھی موجود تھے۔
ڈھائی کلومیٹر کے اس فلائی اوور کے بننے سے شہر سرینگر میں ٹریفک کے بدترین جام سے لوگوں کو کافی راحت ملے گی۔ جہانگیر چوک فلائی اوور کا پہلا حصہ برزلہ سے گوگجی باغ تک گزشتہ سال 2018 میں ٹریفک کی آمدورفت کے لیے کھول دیا گیا تھا ۔ جبکہ اس کے ایک اور سٹریچ کا گزشتہ مہینے میں ہی ریاستی گورنر نے افتتاح کیا تھا۔
اس فلائی اوور کےکئی ریپس ہیں ۔جن میں جہانگیر چوک،انڈور اسٹیڈیم،آلوچی باغ،رامباغ،زم زم کمپلیکس، نٹی پورہ اور برزلہ شامل ہیں۔
سال 2013 میں 369 کروڑ کی لاگت پر شروع کیے گئے جہانگیر چوک رام باغ فلائی اوور ریاست کے بڑے پروجیکٹز میں شامل تھا ۔ اگرچہ اس فلائی اوور کو 3 برسوں کے دوران مکمل کرنا مقصود تھا ۔تاہم اس تعمیری پروجیکٹ پر مختلف وجوہات کی بناء پر سست رفتاری سے کام جارہی رہنے سے کئی بار اس کی مقررہ مدت بڑھا دی گئی ۔