بانڈی پورہ: مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں وکشمیر کے بانڈی پورہ میں جہاں کئی سال قبل سرکار نے ایشیا کی میٹھے پانی کی دوسری بڑی جھیل ولر کی بحالی کے لئے باضابطہ طور پر ایک ادارے Wular conservation Management Authoritu یا WUCMA کے ذریعے ایک مہم چلا رہیہے ۔ وہیں دوسری جانب غیر قانونی طور پر یہاں سے ریت نکالے جانے کی وجہ سے یہ تباہی کے دہانے پر پہنچ رہا ہے۔تصویروں میں آپ دیکھ رہے ہوں گے کہ کس طرح سے بانڈی پورہ کے وٹہ پورہ پائین میں سینکڑوں کشتی آس پاس کے کناروں کو کاٹ کر ریت حاصل کررہے ہیں۔ یہ تصاویر وٹہ پورہ پائین کے کے اس علاقے سے لی گئ یہیں جہاں کچھ سو گز کی دوری پر گورنمنٹ پالیٹیکنیک کالج ، کھیل کے کئی میدان اور ڈی ڈی سی ہوسٹل تعمیر کئے جارہے ہیں یا کئے گئے ہیں۔
وٹہ پورہ کے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ بدستور پچھلے دو سال سے جاری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دیگر کئی علاقوں سے روزانہ سینکڑوں کی تعداد میں کشتی ران اس علاقے میں آکر زمین کا کٹاو کر کے ریت حاصل کررہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ ان میں سے بیشتر کشتیاں موٹر بردار ہوتی ہیں۔ اس کی وجہ سے نہ صرف یہاں کے eco system پر گہرا اٹر پڑ رہا ہے بلکہ ہزاروں کنال کی سرکاری اراضی کو پانی برد کیا جارہا ہے۔