جموں کے سابق سیول جج مظفر اقبال خان نے کہا کہ مرکزی حکومت کی پوری کہانی غلط ہے۔
انہوں نے کہا 'جموں وکمشیر میں کہیں بھی پوری طرح سے انٹرنیٹ خدمات بحال نہیں کی گئی ہیں، جو ویب سائٹز حکومت کی طرف سے استعمال کرنے کو کہا گیا ہے، انہیں کوئی استعمال نہیں کرتا، جموں و کشمیر میں اب مہینوں اس حالت میں گزر گئے ہیں اور کب تک مرکز کشمیر کو اس حال میں رکھے گا؟۔
مزید پڑھیے:- یوم جمہوریہ پر برازیل کے صدر مہمان خصوصی ہوں گے
سابق جج نے کہا 'مرکز کی طرف سے ہر بار یہ کہہ کر ٹال دیا جاتا ہے کہ سکیورٹی صورتحال کی وجہ سے جموں و کشمیر میں یہ پابندیاں لگائی گئی ہیں'۔
مزید پڑھیے:- مرکزی وزراء کے دورے پر کشمیری عوام میں سردمہری
انہوں نے کہا کہ 'جموں و کشمیر میں خراب حالات مرکز کی طرف سے پیدا کیے گئے ہیں، مرکزی حکومت نے دفعہ 370 کو منسوخ کیا اور خطے میں سکیورٹی فورسز کو تعینات کیا'۔