وادی کشمیر میں ایسے سینکڑوں معذور ہیں جو گزشتہ کئی برسوں سے حکومت سے اپنی بنیادی ضرورت تین پہیے والی موٹرسائیکل کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
حکومت کی غیر سنجیدگی کے سبب سینکڑوں معذور افراد کو سخت مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔
صرف پلوامہ میں 160سے زائد ایسے معذور افراد ہیں جو گذشتہ تین برسوں سے حکومت سے موٹر سائیکلوں کی مانگ کر رہے ہیں۔ اس تعلق سے انھوں نے کئی بار درخواستیں بھی دی ہیں۔
حیران کن بات یہ ہے کہ ان درخواست گزاروں میں 20 طلباء بھی شامل ہیں، تین پہیے والی اسکوٹی نہ ہونے کی وجہ سے انہیں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ان معذور افراد کا کہنا ہے کہ 'ان کے ساتھ مذاق ہو رہا ہے کیوں کہ لگاتار کئی برسوں سے وہ متعلقہ دفاتر کا چکر لگاتے رہے اور ہر بار انھیں نئی تاریخ دی جاتی ہے لیکن اب تک انھیں کوئی مدد نہیں دی گئی۔
ان معذور لوگوں میں کچھ ایسے بھی افراد ہیں جو اپنے گھر میں واحد کمانے والے ہیں اور انہیں ایسے حالات میں کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہوگا اس کا تصور کیا جاسکتا ہے۔
متعلقہ محکمہ کے افسران بھی اعتراف کرتے ہیں کہ معذور افراد کو کافی مشکلات درپیش ہیں اور دفتر میں ان کی سینکڑوں درخواستیں التواء میں پڑی ہوئی ہیں۔
مگر محکمہ کو حکومت کی جانب سے اتنی رقم نہیں فراہم کی جارہی ہے کہ جس سے وہ ان درخواست گزاروں کو موٹر سائیکل فراہم کرسکیں۔
محکمہ سماجی فلاح و بہبود یتیموں، بیواؤں، مسکینوں، معذوروں اور سماج کے پسماندہ طبقہ کے لوگوں کی مدد کے لیے ہی قائم کیا گیا ہے لیکن اس محکمہ کی جانب سے معذوروں کو مدد فراہم نہ کرنا حیران کن بات ہے۔
حکومت کی جانب سے ان افراد کی مدد کے لئے فنڈ نہ فراہم کرنا بھی ان معذور افراد کے لیے بڑا مایوس کن ہے۔