نوجوانوں کے ایک گروپ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ایک جانب سے بے روز گار نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کرنے کے دعوے کررہی ہے تو دوسری طرف مستقل نوکریوں کے لیے کسی بھی محکمہ کی طرف سے نوٹیفکیشنز جاری کرنے کا عمل ہی گزشتہ قریب چھ ماہ سے معطل ہے۔
'کشمیری نوجوانوں کے ساتھ سوتیلا سلوک'
وسیم نامی ایک مقامی نواجوان نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کیے جا رہے دعوے زمینی سطح پر کھوکھلے ثابت ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بے روزگار نوجوان روزانہ اخبارات دیکھتے رہتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے کوئی نوٹیفیکشن جاری کی گئی ہو لیکن گزشتہ 6 ماہ سے ایسی کوئی نوٹیکفیشن جاری نہیں کی گئی ہے جس سے وہ پریشان ہیں۔
وسیم احمد نے کہا کہ گزشتہ 5 ماہ کے دوران تقریباً 3 ہزار سے زائد افراد اپنی ملازمت سے سبکدوش ہوئے ہیں لیکن ان کی جگہ تقرری عمل میں نہیں لائی گئی ہے جو کہ بہت افسوس ناک ہے۔
الطاف وانی ایک اور مقامی نوجوان نے کہا کہ جب سے ریاست کو منقسم کرکے یونین ٹریٹری بنایا گیا تب سے یہاں بےروزگاری میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہوٹلز اور دیگر پرائیورٹ اداروں میں کام کر رہے تھے، تاہم دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد جو حالات یہاں بنے اس کی وجہ سے ان نوجوانوں کو اپنے روزگار سے ہاتھ دھونا پڑا ہے۔
الطاف وانی نے کہا کہ کشمیر میں پہلے سے ہی بے روز گاری کی وجہ سے نوجوان ڈپریشن کے شکار تھے اور اب خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد نوجوانوں میں ڈپریشن مزید بڑھ گیا ہے۔ یہاں کے نوجوان منشیات کا استعمال کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہزاروں تعلیم یافتہ نوجوان عمر کے اس مقام پر ہیں کہ اگر وہ مزید انتظار کریں گے تو وہ ہمیشہ کے لیے بے روزگار ہو جائیں گے، کیونکہ وہ نوکری لگنے کے لیے درکار عمر کی حد پار کرنے والے ہیں۔
فہیم احمد نامی ایک اور نواجوان نے کہا کہ کشمیر میں بہت زیادہ سیاست ہوتی ہے اور انتظامیہ بھی کشمیر کے نوجوانوں کت ساتھ سوتیلا سلوک کر رہی ہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ یہاں نوکریوں کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدامات اٹھائیں تاکہ یہاں کے نوجوان مزید ڈپریش کا شکار نہ ہوں اور وہ منشیات میں ملوث نہ ہوں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 5 اگست کو جموں و کشمیر کی خصوصٰ حیثیت کے خاتمے اور ریاست کو منقسم کرنے کے بعد سے جموں وکشمیر میں سروس سلیکشن بورڈ اور جموں کشمیر پبلک سروس کمیشن جیسی بھرتی ایجنسیوں کی طرف سے مستقل نوکریوں کے لیے بھرتی نوٹیفکیشنز جاری کرنے کا عمل معطل ہے۔