گاندربل ضلع کے رئزن علاقے میں اسکولی بچوں کو اپنے اسکولوں تک پہنچنے کے دوران برف سے بھرے راستوں اور اسکول میں پہنچنے کے بعد بھی گرمی کی ضرورت پڑتی ہے۔
یہاں اسکولوں کے باہر برف کی چٹانیں ایسی جمی ہیں گویا چلئی کلان کے ایام اب شروع ہونے والے ہیں۔
اس علاقے میں اگرچہ اسکول تک اساتذہ اور اسکولی بچے وقت پر پہنچ رہے ہیں تاہم اسکول کا کام کاج روز کی طرح نہیں ہو رہا ہے۔
ان بچوں کا کہنا ہے کہ وہ صبح یہاں پہنچنے کے بعد صبح کی دعا نہیں پڑھ پاتے ہیں نہ ہی کھیل کود کر پاتے ہیں۔
علاقے کے لوگوں کا الزام ہے کہ محکمہ تعلیم نے سرمائی تعطیلات کے بعد اسکولوں کو کھولنے کا حکم تو دیا ہے تاہم ان دور دراز علاقوں میں ابھی بھی برف ہٹانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے جس کی وجہ سے انہیں سارے کام کاج چھوڑ کر اپنے بچوں کو صبح اسکولوں تک پہنچانا اور شام کو پھر واپس لانا پڑتا ہے جو صرف چند منٹوں کا کام تھا لیکن برف صاف نہ کرنے کی وجہ سے انہیں کئی گھنٹے لگ جاتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو جلد سے جلد تمام ضروری مقامات سے برف ہٹاناچاہئیے تاکہ اسکولی طلبہ کسی حادثے کا شکار نہ بن جائیں۔
ارشاد بیگ ای ٹی وی بھارت گاندر بل