زرعی قوانین کے خلاف کسان ملک کی دارالحکومت دہلی کی سرحدوں پر گذشتہ دو مہینوں سےاحتجاج کر رہے ہیں، تاہم یوم جمہوریہ کی تقریب کے بعد کسان ٹریکٹر ریلی کے بعد بدھ کی شب سے دھرنے کے مقام پر کشیدگی پیدا ہو گئی ہے۔
دارالحکومت میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جس پر سیاسی رہنماؤں نے ردعمل کا اظہار کیا۔ ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ کے سئنر لیڈر محمد یوسف تاریگامی سے ردعمل جاننے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کسان مخالف حکومت ہے۔ جب سے بی جے پی اقتدار میں آئی ہے اس وقت سے کسانوں کا زبردست استحصال ہو رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ زرعی قوانین کی شکل میں یہ کالا قانون زبردستی کسانوں پر تھوپا گیا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کو کسانوں کے مسائل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'مرکزی حکومت کسانوں کی حقوق کو چھین کر ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ آج کسانوں کی محنت کی وجہ سے ہی ملک کے تمام لوگوں کو اناج مل رہا ہے لیکن مرکزی حکومت زرعی قوانین میں تبدیلی لا کر کسانوں کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو چاہیے کہ وہ جلد از جلد زرعی قوانین کو واپس لے تاکہ کسانوں کے ساتھ نا انصافی نہ ہو۔
واضح رہے کہ زرعی قوانین 2020 کی مخالفت میں پنجاب اور ہریانہ کے علاوہ اترپردیش میں بھی مظاہرے ہورہے ہے۔