کرونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لیے حکومتی اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ وہیں، انتظامیہ پر زور دیا کہ گھروں میں موجود مریضوں تک آکسیجن فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
عدالت عالیہ کی ڈویثرن بنچ نے کہا کہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ جو مریض گھروں میں موجود ہیں ان تک آکسیجن سپلائی کرنا اور ان کے لیے ماہر ڈاکٹروں کی خدمات کو فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ اس بنچ کی سربراہی چیف جسٹس منکج میتھل اور جسٹس سنجے دھار کررہے تھے۔
'انتظامیہ گھروں میں موجود مریضوں تک آکسیجن کی فراہمی کو یقینی بنائے'
جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی ڈویثرن بنچ نے کہا کہ جو مریض گھروں میں موجود ہیں ان تک آکسیجن کی سپلائی کرنا اور انہیں ماہر ڈاکٹروں کی خدمات فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اس کے علاوہ وینٹی لیٹروں، آکسیجن، بستروں اور ادویات کے علاوہ ریمیڈسیور کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں کی کمی دور کرنا ہے۔
عدالت عالیہ نے فائنانشل کمشنر صحت وطبی تعلیم کو ہدایت دی کہ گھروں میں موجود کرونا کے مریضوں کے لیے آکسیجن کی کمی دور کرنے کی خاطر ہر شہر میں اضافہ نوڈل افسر کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ وہیں، ان کی تمام تفصیلات کو شائع کیا جائے تاکہ مریضوں کے تیمارداروں یا افراد خانہ ان سے رابطہ کر کے مشورے لیں اور انہیں آکسیجن کی دستیابی کے تعلق سے کسی بھی طرح کے مشکلات نہ ہوں۔
عدالت عالیہ نے انہیں ہدایت دی کہ جب بھی کسی مریض کے تیمار ان سے رابطہ کریں تو اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ بنا کسی خوف و ڈر کے ان جگہوں، جہاں آکسیجن کی کمی ہو ان کو میسر کرائی جائے۔