بھارتی فوج کے ایک سینیئر افسر نے بھارت کو بتایا کہ " رواں برس میں پاکستان کی جانب سے ہونے والی دراندازی کو روکنے میں ہماری فوج کافی حد تک کامیاب ہوئی ہے۔ پاکستان ڈرون اور دیگر طریقوں سے عسکریت پسندوں کو وادی میں ہتھیار فراہم کرارہا ہے۔ یہ ہمارے لیے ایک چیلنج ہے لیکن ہم اس سے بھی نمٹنے کے لیے کوشش کر رہے ہے۔"
ان کا مزید کہنا تھا کہ " ہمارے اہلکاروں کو ڈرون کے ذریعہ ہو رہی کاروائی کو روکنے کے لیے تربیت دی جا رہی ہے اور امید ہے کہ جلد ہی ہم درندازی مخالف کارروائیوں میں مزید تیزی لائیں گے۔ "
عسکریت پسندوں کے حملے میں پولیس افسر ہلاک
دراندازی مخالف کاروائیوں پر مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ " وہاں پر صرف 27 عسکریت پسند کشمیر میں دراندازی کر کے داخل ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں جو گزشتہ دو برسوں کے مقابلے کافی کم ہے۔ سنہ 2018 میں 129 عسکریت پسند اور سنہ 2019 میں 130 عسکریت پسند وادی میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے تھے۔ ہمارے طور طریقے میں جدیدیت اور اہلکاروں کی تعیناتی میں اضافے کی وجہ سے دراندازی میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ ہمارے سامنے اگر اس وقت کوئی مشکل ہے تو وہ یہ کہ مقامی نوجوانوں کا آجکل پسندوں کی صفوں میں شامل ہونا۔"