ایڈوکیٹ و سماجی کارکن محمد اشرف نائک نے کہا کہ' اگر ایسا ہی چلتا رہا تو وہ وقت دور نہیں جب لوگ چاول کے ایک دھانے کے لئے ترس جائے گے اور آنے والی نسل کے لئے بھی پریشانی کی وجہ بن سکتی ہے'۔
غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے زرعی پیداوار خطرے میں
ریاست جموں و کشمیر میں زرعی زمین پر غیر قانونی تعمیرات ہونے کی وجہ سے زرعی زمین ختم ہوتی جارہی ہے اور ضلع انتظامیہ اس کو روکنے کے لیے ٹھوس اقدم نہیں اٹھا رہی ہیں۔
زرعی پیداوار خطرے میں
ریوینو کے لہاز سے 133 ایکٹ کے مطابق کوئی بھی زراعی زمین پر تعمیرات نہیں کر سکتا۔ایکٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر کو بھی اختیارات نہیں کہ زراعی زمین پر تعمیراتی کام کرنے کی اجازت دے سکے۔
حکومت کو چاہئے کہ وہ اس پر اپنا توجہ مرکوز کریں تاکہ زراعی زمین پر کوئی تعمیراتی کام نا ہو سکے۔ اس کے علاوہ زراعی زمین آنے والی نسل کے لئے محفوظ رہےاور چاول کی پیدوار میں کمی نا آئے۔