جموں و کشمیر کے پہاڑی ضلع ڈوڈہ میں وسیع علاقے میں پھیلے جنگلات کا دائرہ آہستہ آہستہ ختم ہوتا جا رہا ہے ۔پہلے جنگلاتی اراضی پر غیر قانونی قبضہ سے جنگلات کم ہو رہے ہیں، ساتھ ہی سرسبز پیڑ پودوں کی بے دریغ کٹائی بھی جاری ہے، جس وجہ سے ماحولیات کا توازن بھی بگڑ رہا ہے۔
موسم سرما کے ابتدائی دِنوں سے مارچ تک جنگلات میں مسلسل رونما ہونے والی آگ کی وارداتوں سے ہر برس نئے پودے تباہ ہو جاتے ہیں اور بڑے پیڑ بھی آگ سے جل جاتے ہیں۔جس کی وجہ سے جنگلوں میں پیڑ پودے کی تعداد کم ہو رہی ہے۔ لیکن متعلقین آج تک اس حساس مسئلہ پر کوئی ٹھوس قدم اُٹھانے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں ۔
بتایا جاتا ہے کہ جنگلات کے نزدیک رہنے والے لوگ جنگل میں آگ لگا دیتے ہیں اور یہ مانا جاتا ہے کہ آگ سے اُٹھنے والا دھواں بارش برسانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔گزشتہ ایک ماہ سے سوکھا پڑنے کی وجہ سے جنگلوں میں گھاس سوکھ چُکی ہےاور آگ کی ایک چھوٹی سے چنگاری پورے جنگل کے لئے بربادی کا سبب بن رہی ہے ۔