حد بندی کمیشن کو لے کر جموں وکشمیر میں تنازع شروع ہوگیا ہے۔ منگل کے روز سینیئر وکیل انکور شرما نے مرکزی حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر حد بندی 2011 کی مردم شماری کی بنیاد پر کی گئی تو اس کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
'2011 کی مردم شماری پر مبنی حد بندی جموں مخالف ہوگی'
سینیئر وکیل انکور شرما نے مرکزی حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ اگر حد بندی 2011 کی مردم شماری کی بنیاد پر کی گئی تو اس کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
2011 کی مردم شماری پر مبنی حد بندی جموں مخالف ہو گی
انکور شرما نے حکومت کے اس حد بندی کمیشن کو جموں مخالف قرار دیا۔ انکور نے کہا کہ حکومت سنہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق حد بندی کر رہی ہے جبکہ 2011 کی مردم شماری میں دھوکہ دہی کے ذریعہ کشمیر کی آبادی میں اضافہ دکھایا گیا تھا۔
انکور نے کہا کہ 2011 کی مردم شماری کے مطابق اگر حکومت یہ حد بندی کرتی ہے تو وہ جموں کی مخالفت میں ہوگی۔ انہوں نے کہا حکومت دفعہ 370 کی منسوخی کے باوجود کشمیر کے رہنماؤں کی خوش آمد کرنا چاہتی ہے۔
Last Updated : Mar 2, 2020, 6:06 PM IST