جنوبی کشمیر کے ترال علاقے میں گزشتہ تیس برسوں کے پراشوب دور میں سیاست شجر ممنوعہ بن گئی تھی کیونکہ اس علاقے کو عسکری لحاظ سے بہت ہی حساس قرار دیا جا رہا تھا تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد اب یہاں کا سیاسی ماحول بھی تبدیل ہو رہا ہے۔
جموں و کشمیر کے دیگر علاقوں کی طرح ترال میں بھی ڈی ڈی سی انتخابات کو لیکر گہماگہمی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ترال حلقے کے لیے نامزدگی فارم جمع کرانے کی آخری تاریخ کل اختتام پذیر ہوئی جس میں دس امیدواروں نے اپنے نامزدگی فارم جمع کرائے ہیں۔
ان امیدوارروں میں بی جے پی کے عبدالرشید گوجر، کانگریس کے ترلوک سنگھ، پی ڈی پی کے ڈاکٹر ہربخش سنگھ کے ساتھ ساتھ آزاد امیدوار چودھری محمد یاسین پوسوال، اوتار سنگھ، شبیر احمد پوسوال، شکیل احمد، نزیر احمد گوجر ،ظھور احمد شیخ اور غلام محمد وانی شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات میں شمولیت کرنے پر ان امیدواروں نے عوامی توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ تاہم بی جے پی کی لہر کو روکنے کے لیے بھی امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کرانے کا دعوی کیا ہے۔
آزاد امیدوار شبیر احمد پوسوال نے بتایا کہ' آج تک تمام پارٹیوں نے گاوں دیہات میں رہائش پذیر آبادی کو بھول دیا ہے۔ لہذا وہ ان انتخابات میں شمولیت کرنے کے لیے میدان میں کود پڑا ہے۔ اس نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوچ سمجھ کر ووٹ کا استعمال کریں۔'