عدالت نے چھ افراد کی جانب سے دائر عرضی پر سماعت کرتے ہوئے بسنت رتھ کو ہدایت دی کہ وہ ان افراد کے خلاف کسی بھی قسم کا توہین آمیز ریمارکس نہ کریں جبکہ عرضی دائر کرنے والوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ ڈی جی پی دلباغ سنگھ کے رشتہ دار ہیں۔
عرضی دائر کرنے والوں میں پروین کمار متل، وریندر دوبے، سوربھ ڈانگ، راہل بنسل، دیویندر ورما اور امت کوہلی شامل ہیں، انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ’بسنت رتھ، دلباغ سنگھ سے ذاتی رنجشن کے چلتے ڈی جی پی اور ہماری شبیہہ کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔'
عدالت نے کیس کی اگلی سمات 25 جولائی کو مقرر کی ہے جبکہ چھ تاجرین کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سیکنڈ ایڈیشنل منصف جموں جیون کمار شرما نے معطل آئی پی ایس افسر کو سوشل میڈیا سے دور رہنے کی ہدایت دی۔
قبل ازیں وزارت داخلہ نے آئی پی ایس افسر بسنت رتھ کو معطل کرنے کے احکامات صادر کرتے ہوئے انہیں جموں ہیڈکوارٹر میں موجود رہنے اور ڈائریکٹر جنرل آف پولیس کی پیشگی اجازت کے بغیر ہیڈکوارٹر نہ چھوڑنے کی ہدایات دی تھی۔ وزارتِ داخلہ کے مطابق 2000 بیچ جموں کشمیر کیڈر کے آئی پی ایس افسر بسنت رتھ کو بارہا غلط برتاؤ اور بدتمیزی کرنے پر معطل کردیا گیا ہے۔ معطلی سے قبل خود بسنت رتھ نے جموں و کشمیر کے ڈی جی پی کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی تھی۔ انہوں نے ڈی جی پی پر انہیں دھمکانے کا الزام لگاتے ہوئے کہا تھا کہ اگر انہیں کسی قسم کا کوئی نقصان ہوگا تو اس کے لیے ڈی جی پی ذمہ دار ہوں گے۔ معطلی سے قبل بسنت رتھ، جموں و کشمیر میں ہوم گارڈز کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) عہدہ پر فائز تھے۔