اطلاعات کے مطابق بلخصوص مزدور طبقہ جو دن کو دھاڑی لگاتا اور رات کو اپنے بال بچوں کا پیٹ پالتا تھا وہ گزشتہ دنوں سے اپنے گھروں میں ہی رہنے پر مجبور ہیں۔
پونچھ: دیہی علاقوں میں ابھی بھی غذائی اجناس کی قلت اس حوالے سے مقامی باشندے نزاکت حسین نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ' ہم مزدور لوگ دن کو پانچ سو کی دھاڑی لگا کر اپنے گھر والوں کو پالتے ہیں۔ لیکن لاک ڈون ہونے کی وجہ سے راشن ختم ہو گیا ہے۔ تمام تر کریانہ دوکان بند ہیں جس کی وجہ سے عوام کو سخت پریشانوں سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔'
اس دوران مقامی شخص محمد بشارت نےکہا کہ۔ گاؤں سیڑی خواجہ میں تمام تر دوکانیں بند ہیں۔ اور سرکاری راشن جو دیا جاتا تھا وہ بھی ابھی تک ہمیں نہیں دیا گیا۔'
بشارت نے کہا کہ ' اگر چہ شہروں میں انتظامیہ کی جانب سے راشن فراہم کیا جارہا ہے۔ اور دیگر تنظیموں کی جانب سے بھی عوام اور مزدوروں کی مدد کی جارہی ہے۔ تو گاؤں اور دیہاتوں میں بھی راشن دیا جائے گاؤں میں ذیادہ تر لوگ مزدور طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جو دن کو کماتے ہیں اور رات کو خاتے ہیں۔'
انہوں نے انتظامیہ اور مرکزی حکومت سے اپیل کی ہےکہ وہ اس غریب طبقہ کی حالت زار کو دیکھتے ہوے انہیں مفت راشن اور دوسری اشیاء خوردنی کی چیزیں فراہم کرے تاکہ ان لوگوں کو پریشانیوں سے دوچار نہ ہونا پڑے۔
انہوں نے ضلع انتظامیہ سے بھی اپیل کی کہ وہ وقت پر روشن اوردیگر اشیاء خوردنی کی قلت کو دور کرنے میں عوام اور مزدور طبقہ کی مدد کریں اور گھر گھر میں راشن پہنچانے کے کام کو یقینی بنائیں۔