اردو

urdu

By

Published : Apr 6, 2020, 7:49 PM IST

ETV Bharat / state

کورونا وائرس میں تعزیت پرسی بھی متاثر

عالمی وبا کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرات اور خدشات کے پیش نظر جہاں ملک بھر میں تمام طرح کی سرگرمیاں معطل ہیں وہیں جموں و کشمیر میں تمام طرح کی سیاسی ،سماجی اور مذہبی اجتماعات پر بھی حکومت کی جانب سے مکمل طور پابندی عائد ہے ۔

کروناوائرس سے تعزیت پرسی بھی متاثر
کروناوائرس سے تعزیت پرسی بھی متاثر


وادی کشمیر میں کووڈ 19 کے متاثرہ مریضوں کی بڑھتی تعداد کی وجہ سے لوگ خوف و دہشت میں مبتلا ہوکر گھروں میں سہمے ہوئے ہیں وہیں دوسری جانب شادی بیاہ کی تقریبات منسوخ کرنے کے علاوہ لوگ اب تعزیتی مجالس میں بھی جانے سے اجتناب کر رہے ہیں ۔

ادھر اب تک کروناوائرس سے 2 معمر افراد کی موت ہوچکی ہے۔


جن کے نمازہ جنازہ میں چند عزیزو اقارب نے سماجی دوری کو اپناتے ہوئے شرکت کی ۔وہیں ان کے ہاں مٹھی بھر افراد نے ہی احتیاطی تدابیر اپنا کر تعزیتی مجالس میں شمولیت کی ۔

دوسری جانب کوروناوائرس کےخطرات کو ملحوظ رکھ کر وادی کشمیر میں اس وقت قدرتی طور بھی انتقال کرنے والے افراد کی آخری رسومات بھی اپنے اپنے مذہب کے مطابق نہایت ہی مختصر طور انجام دی جارہی ہے۔ خواہ وہ مسلمان، ہندو، یا سکھ ۔


وادی کشمیر میں گزشتہ دنوں سے کوروناوائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی خاطر خواہ عمل کیے جارہے ہیں ۔لاک ڈاون کے دوران مسلم طبقے سے تعلق رکھنے والے قدرتی طور پر فوت ہو چکے افراد کی تجہیز و تدفین چند ہی افراد نے نہایت ہی کم وقت میں انجام دی ۔ متوفیہ کے افراد خانہ کے قریبی رشتہ داروں نے سماجی دوری اپنائے ہوئے نماز جنازہ میں شرکت کی.

جبکہ متوفی کے افراد خانہ نے اپنے عزیزو اقارب ،دوست واحباب اور دیگر رشتہ داروں کوگھروں میں ہی مرحوم یا مرحومہ کے لیے اصال ثواب کے لیے دعا مغفرت کرنے کے تاکید کی ۔ تاکہ اس مہلک مرض کے پھیلاؤ کو مزید پھیلانے سے روکا جاسکے۔

اسی طرح ہندو مزہب سے تعلق رکھنے والے افراد کی آخری رسومات بھی نہایت ہی مختصر طور انجام دی جاتی ہے
سوشل ڈسٹنسنگ کا خیال رکھتے ہوئے چند ہی لوگ شمشان گھاٹ جاتے ہیں جہاں وہ متوفی کی آخری رسم کم وقت میں انجام دیتے دیکھے جاسکتے ہیں

ABOUT THE AUTHOR

...view details