کشمیر میں عدم استحکام اور جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بعد سیاسی رہنماؤں کو زیر حراست رکھنے پر کانگریس نے لوک سبھا میں تحریک التوا کا نوٹس پیش کیا ہے۔
واضح رہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی دفعہ 370 کو منسوخ اور ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 5 اگست سے ہی وادی کشمیر میں بندشیں اور قدغنوں کا سلسلہ جاری ہے۔وہیں 5 اگست سے قبل انتظامیہ نے جموں و کشمیر کے تین سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی سمیت کئی سیاسی رہنماؤں کو نظر بند یا زیر حراست رکھا ہیں۔