مرکزی حکومت نے آج سپریم کورٹ کو بتایا کہ 15 اگست کے بعد جموں کے ایک اور وادی کشمیر میں ایک ضلع میں ٹرائیل بنیاد پر 4 جی انٹرنیٹ خدمات کی اجازت ہوگی۔
مرکز نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ تیز رفتار انٹرنیٹ سروس کی بحالی بین الاقوامی سرحد یا لائن آف کنٹرول سے متصل کسی بھی علاقے میں نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں
مرکزی حکومت نے بتایا کہ ان علاقوں میں فور جی انٹرنیٹ سروس بحال کی جائے گی جہاں عسکریت پسندوں کی سرگرمیاں کم ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ 4جی کی بحالی کے حوالے سے سماعت کے دوران مرکزی حکومت سے سوال کیا گیا تھا کہ 'کیا خطے کے چند علاقوں میں فور جی انٹرنیٹ بحال نہیں کیا جا سکتا؟'
جسٹس این وی رمنا، آر سبھاش ریڈی اور بی آر گوئی پر مشتمل عدالت عظمیٰ کی بینچ نے فاؤنڈیشن آف میڈیا پروفیشنلز کی جانب سے جموں و کشمیر میں فور جی انٹرنیٹ بحال نہ کئے جانے پر دائر عرضی پر سماعت کے دوران مرکزی حکومت کو جواب دینے کے لیے 11 اگست تک کا وقت دیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو جموں کشمیر میں مواصلاتی نظام بند کر دیا گیا تھا کیونکہ انتظامیہ کو خدشات تھے کہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو سکتے ہیں۔ پانچ مہینے بعد رواں برس جنوری میں عدالت عظمیٰ کے فرمان کے بعد مرکزی زیر انتظام خطے میں سست رفتار ٹو جی انٹرنیٹ بحال کیا گیا اور آج ایک برس سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود تیز رفتار انٹرنیٹ فور جی پر پابندی جاری ہے۔