جنوبی کشمیر ضلع کولگام کے یمرش یاری پورہ علاقے میں دوران شب سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان چھڑپ شروع ہوئی جس دوران گولیوں کا تبادلہ ہوا ۔
دراصل جموں و کشمیر پولیس، سی آر پی ایف، فوج کو کئی دونوں سے خدشہ ہے کہ علاقے میں عسکریت پسندوں کا بڑا گروپ چھپا ہوا ہیں اور تفصیلات کے مطابق دو ہفتوں سے علاقے میں سکیورٹی فورسز گشت کر رہے ہیں۔ ایسے میں دوران شب جب سکیورٹی فورسز نے مصدقہ اطلاع ملنے پر گاؤں کا محاصرہ کیا، اس دوران گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا تھا۔
اگرچہ رات کے بارہ بجے سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیا تھا اور یہ سرچ آپریشن اٹھارہ گھنٹے کا طویل محاصرہ شام پانچ بجے اختتام پذیر ہوا۔
اس دوران علاقے میں سکیورٹی فورسز نے محمد مقبول ملا اور سلام ملا کے دو الگ الگ گاؤ خانے تباہ کیے گیے۔ بتایا جاتا ہیں کہ سکیورٹی فورسز کو خدشہ تھا کہ گاؤ خانے میں عسکریت پسندوں کی کمین گاہ ہیں۔ جے سی بی کی مدد سے اگرچہ دونوں گاؤ خانے کو تباہ کیا گیا تاہم وہاں کچھ نہں ملا۔
ایس ایس پی کولگام گوریندر پال سنگھ کے مطابق عسکریت پسندوں نے آندھرے کا فایدہ اُٹھایا اور فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں محاصرہ ختم کیا گیا اور کسی بھی فرد کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گی۔
واضح رہے کہ یہ وہ علاقہ ہیں جہاں سکیورٹی فورسز محاصرہ کرنے میں گریز ہی کرتے ہیں کیوں کہ علاقے کے لوگ مردو زن محاصرے میں خلل ڈانے کے لیے پتھراو کرتے ہیں لیکن دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد ایسا پہلی بار ہوا جب علاقے میں سکیورٹی فورسز نے بنا کسی خلل کے سرچ آپریشن انجام دیا۔