ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کشمیر فوک اور ٹرائبل ایسوسیشن کے چیئرمین گلزار احمد بٹ نے کہا کہ بانڈ پٔتھر کے علاوہ فوک فنکار کلچر میں آنے والے دیگر روایتی پروگراموں جیسے کہ دنمبالی، بچہ نغمہ، گوجری اور داستان کے ساتھ وابستہ فنکاروں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے'۔
'روایتی فنکاروں سے ناانصافی ہورہی ہے' انہوں نے موجودہ حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ حکومت کی عدم توجہی کے باعث روز بروز فولک فن سے وابستہ لوگ اس پیشے سے دور ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوپور کا بومئی علاقہ فولک فن سے وابستہ روایتی پروگراموں کے لیے ایک زمانے میں کافی مشہور تھا، بومئی سوپور کے لوگ راجہ مہاراجہ کے دربار میں استقبال کے طور پر بانڈپٌتھر جیسے پروگرام انعقاد کرتے تھے۔
انہوں نے موجودہ حکومت سے جموں و کشمیر کے اس روایتی و ثقافتی فن اور اس سے وابستہ فنکاروں کو زندہ رکھنے کی اپیل کی تاکہ آنے والی نسل کو اس فن سے اُجاگر کیا جاسکے۔