میر واعظ نے اپنے ایک ٹویٹ میں اس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: 'اضافی فورسز کی تعیناتی کے بعد انتظامیہ کی طرف سے لوگوں میں خوف پیدا کرنے کے لئے روزانہ بنیادوں پر حکم نامے جاری کرنے پر متفکر ہوں، ہماری مساجد اور ہمارے مذہبی امور کے خلاف کسی بھی قدم کا ریاست کے لوگ ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ صورتحال کو جان بوجھ کر نہ بگاڑا جائے'۔
عبادت گاہوں کے خلاف اقدامات کی مزاحمت ہوگی
حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے پولیس کی طرف سے مساجد اور ان کے منتظمین و مولویوں کی فہرست طلب کرنے کے حوالے سے کہا ہے کہ مساجد ومذہبی امور کے خلاف کسی بھی اقدام کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ سرینگر کے ضلع پولیس صدر دفتر کی طرف سے جاری ایک خط میں سبھی پولیس سپرنٹنڈنٹس سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے علاقے کی مساجد، ان کی انتظامیہ اور وہاں تعینات مولوی کی ساری جانکاری مہیا کرائیں۔ پولس ہیڈ کوارٹر کے ایس ایس پی کی طرف سے جاری یہ خط ایس پی سٹی ساؤتھ زون سری نگر، ایس پی سٹی حضرت بل زون سری نگر، ایس پی سٹی نارتھ زون سرینگر، ایس پی سٹی ایسٹ زون سری نگر اور ایس پی سٹی ویسٹ زون سری نگر کو بھیجا گیا ہے۔
خط میں ساری جانکاری جلد سے جلد دستیاب کرانے کے ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ اس جانکاری کو اعلیٰ سطح پر بھیجا جانا ہے۔ تاہم ایس ایس پی سری نگر داکٹر حسیب مغل نے اس کو پولیسنگ کی معمول کی مشق قرار دیا ہے۔